صحت

باورچی خانے میں کی جانے والی عام غلطیاں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے

تاہم ایسی کونسی غلطیاں ہیں جن پر قابو پا کر ہم معدے سمیت دیگر امراض کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔

سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول پری وینشن کی رپورٹ کے مطابق ہر سال 6 میں سے ایک امریکی شہری فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوتا ہے جس کے باعث ایک لاکھ 28 ہزار ہسپتال میں علاج کے لیے جاتے ہیں جبکہ 3 ہزار افراد ایسے ہی امراض کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

باورچی خانے میں کھانا پکانے کے دوران ہم ایسی غلطیاں کرتے ہیں جسے ہم عام سمجھتے ہوئے نظر انداز کرلیتے ہیں اور یہی چھوٹی غلطیاں ہماری موت کا باعث بنتی ہیں۔

کھانا پکانے کے دوران درست طریقے سے محفوظ نہ کی جانے والی خوارک، گلے سڑے کھانوں اور اس سے پیدا ہونے والے بیکٹریا ہماری صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں جو جان لیوا امراض کا سبب بنتے ہیں۔

یہ بیکٹریا ہمارے معدے اور انتڑیوں میں انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔

تاہم ایسی کونسی غلطیاں ہیں جن پر قابو پا کر ہم معدے سمیت دیگر امراض کے امکانات کو کم کر سکتے ہیں۔

ہاتھ دھوئے بغیر کھانا پکانا

ہاتھ دھونا کھانا پکانے کا بنیادی اصول ہے پھر بھی لوگ اس پر عمل کرنا بھول جاتے ہیں۔

کارنیل یونیورسٹی میں فوڈ سائنس کے پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر رابرٹ گراوانی نے بتایا کہ ہاتھ دھونے سے بیکٹیریا کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول پری وینشن کے مطابق بغیر ہاتھ دھوئے کھانے سے، آپ کی انگلیوں اور ناخنوں پر لگے ہوئے جراثیم آپ کے کھانے میں پہنچ سکتے ہیں۔

اس لیے ضروری ہے کہ کسی بھی کھانے کی چیز کو ہاتھ لگانے سے پہلے اینٹی بیکٹریل صابن سے ہاتھ دھوئیں۔

سبزیوں اور پھلوں کو سادے پانی سے دھونا:

کہا جاتا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کو دھو کر کھانے سے جراثیم کا خطرہ ختم ہوجاتا ہے لیکن سائنسدانوں کے مطابق یہ سچ نہیں ہے،

بظاہر نظر نہ آنے والے جراثیم سادے پانی سے دھونے کے بعد بھی موجود رہتے ہیں۔

اس لیے سبزیوں اور پھلوں کو سوڈیم ہائیپو کلورائیٹ والے پانی میں بھگوئے رکھیں اور پھر نلکے والے پانی سے دھو لیں، ایک اور طریقہ یہ ہے کہ ابلے ہوئے گرم پانی میں سبزیوں کو بگھو دیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔

گوشت کو نلکے کے نیچے دھونا:

اگر گوشت کی بات کی جائے تو اکثر لوگ گوشت کو نلکے کے نیچے دھوتے ہیں تاہم کنزیومر رپورٹس ڈائریکٹر فوڈ سیفٹی ریسرچ اینڈ ٹیسٹنگ کے جیمز راجرز کا کہنا ہے کہ گوست کو سادے پانی سے دھونے سے بیکٹریا سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جاسکتا۔

اس نلکے کے نیچے دھونے کے بجائے کسی برتن میں پانی لیں اور پھر گوشت کو دھونا شروع کریں، کوشش کریں کہ پانی کے چھینٹے آپ کے کپڑوں پر نہ لگیں کیونکہ گوشت میں پہلے کئی جراثیم موجود ہوتے ہیں۔

گوشت کو سادے پانی سے دھونے کے بعد اسے مصالحہ لگانے سے قبل ابلے ہوئے گرم پانی میں رکھ لیں یا ابال لیں تاکہ جراثیم سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔

کچے اور پکے کھانوں کے لیے ایک ہی برتن استعمال کرنا

کچے اور پکے کھانوں کے لیے ایک ہی چمچ یا برتن استعمال کرنا بھی جراثیم کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

مثال کے طور پر گوشت کو کاٹنے والی چھری کو اگر دھوئے بغیر سلاد کے لیے استعمال کریں تو یہ مضر صحت ہے، گوشت کے بیکٹریا سلاد میں منتقل ہوجائیں گے۔

اس لیے کچے اور پکے کھانوں کے لیے الگ الگ برتن، چمچ یا چھری کا استعمال کریں، یا پھر اسے اچھی طرح دھونے کے بعد استعمال کریں

جمے ہوئے گوشت کو باورچی خانے میں پگھلنے رکھنا

فریزر سے گوشت نکال کر باروچی کھانے میں نرم ہونے کے لیے رکھنا بہت بڑی غلطی ہے، اسے سے گوشت میں موجود مائیکرو آرگنزم ہر طرف پھیل سکتے ہیں۔

اس کا حل یہ ہے کہ اس کو پہلے فریج میں رکھیں یا اگر آپ جلدی میں ہیں تو اسے مائکروویو میں رکھیں۔

پانی میں رہنے کے بعد ہاتھوں اور پیروں پر جھریاں کیوں بن جاتی ہیں؟

دو منہ بال کیا ہیں اور اس کی کتنی اقسام ہیں؟

اچھی صحت کا ہماری نیند سے کیا تعلق ہے؟