دنیا

دبئی: گاڑی کی مہنگی ترین نمبر پلیٹ ڈیڑھ کروڑ ڈالر میں نیلام

کمپنی کے مطابق اس نمبر پلیٹ میں ’پی‘ حرف کے فاصلے پر ’7‘ لکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ نایاب نمبر پلیٹ ہے، رپورٹ

ہم اکثر سنتے آئے ہیں کہ ’شوق کا کوئی مول نہیں‘ ہوتا لیکن دبئی کے ایک امیر ترین شخص نے نیلامی کے دوران کار کے لیے 5 کروڑ 50 لاکھ درہم(ڈیڑھ کروڑ امریکی ڈالر) مالیت کی نایاب نمبر پلیٹ خرید کر اس کہاوت کو سچ ثابت کردیا ہے۔

عالمی نشریاتی ادارے ’بلومبرگ‘ کی رپورٹ کے مطابق چیریٹی (خیرات) کے لیے منعقدہ نیلامی کے دوران دبئی کی ایل ایل سی کمپنی نے دو حروف پر مبنی کار کی نایاب نمبر پلیٹ ’پی 7‘ کی نیلامی کا انعقاد کیا اور یہ 5 کروڑ 50 لاکھ درہم میں نیلام ہوئی۔

کمپنی کے مطابق اس نمبر پلیٹ میں ’پی‘ حرف کے فاصلے پر ’7‘ لکھا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ نایاب نمبر پلیٹ ہے۔

رپورٹ کے مطابق نایاب نمبر پلیٹ کی نیلامی کی بولی لگانے کا آغاز دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد کی طرف سے کیا گیا اور یہ ’عالمی فوڈ ایڈ‘ مہم میں منتقل کی جائے گی۔

خیال رہے کہ دبئی میں گاڑیوں کی قیمتی اور نایاب نمبر پلیٹ مہنگے داموں خریدنے کا شوق پایا جاتا ہےجہاں چیریٹی کے بہانے امیر لوگ اپنی حیثیت اور دولت کا دکھاوا کرتے ہیں۔

اس حالیہ نمبر پلیٹ کی نیلامی نے دبئی کے مقامی امیر ترین شخص سعید عبدالغفور کھوری کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے جنہوں نے 2008 میں نایاب نمبر پلیٹ ’1‘ کے لیے 5 کروڑ 22 لاکھ درہم خرچ کیے تھے۔

تاہم حالیہ نیلامی جیتنے والے شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ سے باہر بھی نایاب اور منفرد نمبر پلیٹس کی قیمتیں توجہ کا مرکز رہی ہیں جہاں ہانگ کانگ میں ایک نیلامی کے دوران کسی شخص نے 3 کروڑ 20 لاکھ کی قیمت پر ’آر‘ نمبر پلیٹ خریدا تھی۔

قبل ازیں ایک کاروباری شخصیت بلویندر سنگھ ساہنی نے 2016 میں 3 کروڑ 30 لاکھ درہم کی قیمت پر ’ڈی‘ نمبر پلیٹ خریدی تھی۔

گزشتہ روز انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’دبئی سونے کا شہر ہے، یہ بڑے لوگوں، محفوظ لوگوں، اچھے لوگوں کا شہر ہے اس لیے ہر کوئی اپنی حیثیت ظاہر کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔‘

بلویندر سنگھ ساہنی نے کہا تھا کہ انہیں آج بھی یاد ہے کہ جب وہ 2006 میں دبئی کے لگژری ہوٹل ’برج العرب‘ میں گئے تو انہیں اس لیے روکا گیا تھا کہ ان کی گاڑی کی نمبر پلیٹ پر ایک سے زائد حروف تھے اور انہیں کہا گیا تھا کہ ہوٹل میں داخل ہونے کے لیے ان کے پاس دو حروف پر مبنی نمبر پلیٹ ہونی چاہیے، اس لیے اس وقت سے سنگل حروف والی نمبر پلیٹ رکھنا ان کا خواب بن گیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب وہ چیریٹی کے لیے منعقد ایک نیلامی پروگرام میں گئے تو انہوں نے ’ڈی 5‘ حروف کا نمبر پلیٹ خریدا اور چونکہ 9 نمبر ان کا پسندیدہ رہا ہے اس لیے انہوں نے انگریزی حروف کے ’ڈی‘ اور نمبروں میں سے 5 کا انتخاب کیا جن کو ملانے سے 9 نمبر بن جاتا ہے۔

تاہم گنیز ورلڈ ریکارڈ نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق فروخت ہونے والی نمبر پلیٹ امارات میں رجسٹرڈ کسی بھی کار پر لگایا جا سکتا ہے چاہے وہ لگژری گاڑی ہو یا نہ ہو۔

سیاسی تقاریر کے بعد غلط فہمی دور کرنے کیلئے خطاب کیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

نیوزی لینڈ کی ٹیم ون ڈے، ٹی 20 سیریز کیلئے پاکستان پہنچ گئی

معاشی محاذ پر شہباز حکومت کا ایک سال