کویت میں مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ پہلی نیوز اینکر متعارف
کویت کے ایک میڈیا گروپ نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی مدد سے تیار کردہ ایک ورچوئل نیوز اینکر متعارف کروادی ہے جو جلد ہی آن لائن نیوز بلیٹن پڑھتی دکھائی دے گی۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کویت نیوز ویب سائٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ’فضہ‘ نامی اس خاتون کی ویڈیو شیئر کی گئی جس کے ہلکے براؤن رنگ کے بال ہیں اور اس نے سیاہ جیکٹ اور سفید ٹی شرٹ زیب تن کی ہوئی تھی۔
اس نے عربی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا نام فضہ ہے اور میں کویت کی پہلی نیوز اینکر ہوں جو کویت نیوز میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے کام کرتی ہے، آپ کس قسم کی خبروں کو ترجیح دیتے ہیں؟ آئیے آپ کی رائے جانتے ہیں‘۔
یہ ویب سائٹ ’کویت ٹائمز‘ سے منسلک ہے، جس کی بنیاد 1961 میں رکھی گئی تھی اور یہ انگریزی زبان میں شائع ہونے والا کویت کا سب سے پہلا اخبار تھا۔
دونوں میڈیا آؤٹ لیٹس کے ڈپٹی ایڈیٹر اِن چیف عبداللہ بفطین نے کہا کہ ’یہ اقدام نیا اور جدید مواد پیش کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کا امتحان ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں فضہ کویتی لہجہ بھی اپنا لے گی اور مذکورہ نیوز ویب سائٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نیوز بلیٹن بھی پیش کرے گی، جس کے 12 لاکھ فالورز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’فضہ ایک معروف اور قدیم کویتی نام ہے جس سے مراد چاندی ہے، ہم ہمیشہ روبوٹ کو چاندی اور دھاتی رنگ کا تصور کرتے ہیں، اس لیے ہم نے یہ نام رکھا‘۔
عبداللہ بفطین کے مطابق فضہ کے سنہرے بال اور ہلکے رنگ کی آنکھیں دراصل تیل سے مالا مال ملک کویت کی متنوع آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں جہاں کئی غیر ملکی بھی آباد ہیں، یہ ان سب کی نمائندگی کرتی ہے۔
فضہ کے تعارف پر مبنی اس 13 سیکنڈ کی ویڈیو نے صحافیوں سمیت سیکڑوں سوشل میڈیا صارفین کی بھرپور توجہ سمیٹی اور دیکھتے ہی دیکھتے عالمی توجہ کا مرکز بن گئی۔