پاکستان

بیساکھی کا تہوار منانے کیلئے بھارت سے 2 ہزار 470 سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

واہگہ بارڈر پر متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے یاتریوں کا استقبال کیا اور وہاں انہیں لنگر بھی پیش کیا گیا۔

بھارت سے سکھ یاتری پنجاب کے مختلف گوردواروں میں 10 روزہ بیساکھی تہوار کی تقریبات میں شرکت کے لیے اتوار کو لاہور پہنچے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گردوارہ پنجہ صاحب (حسن ابدال)، گردوارہ جنم استھان، ننکانہ صاحب، گردوارہ ڈیرہ صاحب (لاہور) اور گردوارہ دربار صاحب (کرتارپور)، نارووال میں بیساکھی منانے کے لیے تقریباً 2 ہزار 470 یاتری واہگہ اٹاری بارڈر کو پیدل عبور کر کے پاکستان میں داخل ہوئے۔

واہگہ بارڈر پر متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے یاتریوں کا استقبال کیا اور وہاں انہیں لنگر بھی پیش کیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاتریوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ پاکستان ان کی اپنی سرزمین ہے جہاں وہ اپنے گرو کے درشن کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بیساکھی کے موقع پر ان کے لیے وسیع انتظامات کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر ای ٹی پی بی کے افسران نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت اور دیگر ممالک کے زیادہ سے زیادہ یاتریوں کو ملک بھر میں اپنے مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے سہولت فراہم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کو حسن ابدال، ننکانہ اور دیگر شہروں کے دوروں کے دوران زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

سکھ یاتری سیکیورٹی کے تحت خصوصی بسوں کے ذریعے سڑک کے ذریعے ننکانہ صاحب گئے۔

ننکانہ پہنچنے کے بعد انہیں گرو نانک دیو جی کی جائے پیدائش اور دیگر گردواروں میں مذہبی رسومات ادا کرنے سے پہلے دوپہر کا کھانا دیا گیا۔

10 اپریل (آج) کو وہ گردوارہ سچا سودا (فاروق آباد) کے لیے روانہ ہوں گے اور اسی روز سڑک کے ذریعے ننکانہ صاحب واپس آئیں گے۔

11 اپریل کو وہ ننکانہ میں دیگر مقامی گردواروں کا دورہ کریں گے اور 12 اپریل کو حسن ابدال میں گردوارہ پنجہ صاحب کے لیے سڑک کے ذریعے روانہ ہوں گے۔

مرکزی تقریب 14 اپریل کو پنجہ صاحب میں ہوگی جہاں یاتری ’بھوگ اکھنڈ پاٹھ صاحب اور نگر کیرتن‘ 324 واں خالصہ جنم دن منانے کے لیے مرکزی تقریب میں شرکت کریں گے۔

اس کے بعد وہ لاہور سے گردوارہ ڈیرہ صاحب کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ اگلے ایک دن قیام کریں گے۔

16 اپریل کو وہ ایمن آباد میں گردوارہ روڑو صاحب کے لیے روانہ ہوں گے، اسی روز وہ نارووال کرتارپور میں گردوارہ دربار صاحب بھی جائیں گے،جہاں رات کا قیام بھی کریں گے۔

17 اپریل کو سکھ یاتری دوبارہ لاہور کے گردوارہ ڈیرہ صاحب کے لیے روانہ ہوں گے اور وہاں رات گزارنے کے بعد اگلے روز (18 اپریل) کو واہگہ کے راستے بھارت واپس چلے جائیں گے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر حبیب الرحمٰن گیلانی نے اتوار کو ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھارت اور دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف حصوں سے آنے والے یاتریوں کو سہولت فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں‘۔

ٹیم میں بابر اور رضوان جیسے کھلاڑی ہوں تو میچ جیتنا آسان ہوجاتا ہے، زمان خان

گوگل سرچ انجن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نئے فیچرز شامل کرنے کا اعلان

سفارتی مشنز کی بحالی کیلئے ایرانی وفد رواں ہفتے سعودی عرب کا دورہ کرے گا