انڈونیشیا: بالی کے ساحل پر ایک ماہ میں تیسری وہیل مچھلی مردہ حالت میں پائی گئی
بالی کے ساحل پر ایک 17 میٹر لمبی سپرم وہیل مردہ حالت میں پائی گئی جو ایک ماہ کے دوران انڈونیشیا کے ساحلی علاقے میں مردہ حالت میں پائی جانے والی تیسری سپرم وہیل ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 56 فٹ لمبی یہ نر سپرم وہیل ہفتے کی سہ پہر مغربی بالی کے جمبرانا ضلع میں یہ لیہ کے ساحل پر مردہ حالت میں ملی۔
میرین اور ماہی گیری کے ایک مقامی اہلکار پرمانا یوڈیارسو نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم فی الحال مردہ مچھلی کو ساحل پر کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس کی جانچ میں آسانی ہو اور ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد ہم اسے دفن کر دیں گے۔
چھٹیاں منانے والوں کے مشہور مقام بالی میں یہ ماہ اپریل کے دوران ساحل پر مردہ حالت میں ملنے والی تیسری وہیل ہے۔
بدھ کو بالی کے مشرقی ساحل پر کلنگ کنگ کے ضلع میں 18 میٹر لمبی ایک نر سپرم وہیل بھی مردہ حالت میں ملی تھی۔
اس سے پہلے 11میٹر طویل اور دو ٹن سے زائد وزن کی حامل برائیڈز وہیل یکم اپریل کو تابانان کے ساحل پر مردہ ملی تھی اور مقامی لوگوں کو پتا چلنے سے قبل ہی اس کی لاش سڑ چکی تھی۔
پرمانا یوڈیارسو نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کو شبہ ہے کہ ہفتے کے روز ملنے والی اسپرم وہیل کی موت بھی بیماری کی وجہ سے ہوئی تھی بالکل اسی طرح جیسے چند دن قبل وہیل مردہ پائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہیل کا جسم کمزور اور وہ بیمار لگ رہی تھی۔
یوڈیارسو نے کہا کہ نیکروپسی ٹیسٹ کو مکمل ہونے میں کم از کم تین ہفتے لگیں گے لیکن فرانزک ماہرین کو وہیل کے پھیپھڑوں سے کچھ خون بہتا محسوس ہوا تھا اور اس کی بڑی آنت سیالوں سے بھری ہوئی تھی۔
پولیس نے اس مقام کو گھیرے میں لے لیا ہے تاکہ لوگوں کو وہیل کا گوشت یا جسم کے اعضا چوری کرنے سے روکا جا سکے۔
اس سے قبل 2018 میں انڈونیشیا میں ایک سپرم وہیل مردہ پائی گئی تھی جس کے پیٹ میں 100 سے زیادہ پلاسٹک کے کپ اور 25 پلاسٹک کے تھیلے تھے جس سے جنوب مشرقی ایشیائی جزیرہ نما سمندری خطے میں کوڑے کے مسئلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
انڈونیشیا چین کے بعد سمندری میں پیدا ہونے والے کچرے کا سبب بننے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔