پاکستان

آشیانہ ریفرنس: شہباز شریف اور احد چیمہ کی بریت کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری

وعدہ معاف گواہ منحرف ہو چکے، سزا کا کوئی امکان نہیں، عدالت درخواستیں منظور کر کے بری کرنے کا حکم دے، استدعا
|

آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور احد چیمہ نے احتساب عدالت میں بریت کی درخواستیں دائر کردیں۔

شہباز شریف اور احد چیمہ نے احتساب عدالت میں وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ کی وساطت سے درخواستیں دائر کیں۔

احتساب عدالت کے جج ساجد علی اعوان کے رخصت پر ہونے کے باعث ڈیوٹی جج راؤ عبدالجبار نے سماعت کی۔

درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آشیانہ ریفرنس کے وعدہ معاف گواہ منحرف ہو چکے ہیں، اس ریفرنس میں سزا کا کوئی امکان نہیں ہے، عدالت بریت کی درخواستیں منظور کر کے آشیانہ کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔

عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کر دیے اور کیس کی مزید سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 4 مارچ کو شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے دائر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس میں گواہ سابق رکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف مغل نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا تھا۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے ریفرنس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق چیف انجینیئر اسرار سعید اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرار سعید نے احتساب عدالت کے روبرو جرح کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل کے استفسار پر جواب دیا تھا کہ ’میں نے پچھلا بیان دباؤ میں آکر دیا تھا‘۔

انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ نیب لاہور کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم، ڈائریکٹر محمد رفیع اور کیس افسر آفتاب احمد نے انہیں شہباز شریف کے خلاف جعلی بیان ریکارڈ کرانے کی دھمکیاں دی تھیں۔

اسرار سعید نے کہا کہ ’مجھے نیب کی پیش کش مسترد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، نیب حکام شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے میرے جھوٹے بیان کو استعمال کرنا چاہتے تھے‘۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس میں نیب کا الزام ہے کہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے بغیر بولی کے ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دے کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ریفرنس میں ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد خان چیمہ اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی نامزد ہیں۔

نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو مجرمانہ ارادے سے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور آشیانہ اسکیم کے 14 ارب روپے کے ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب کا الزام ہے کہ احد چیمہ نے 32 کنال کی زمین کے عوض اس کمپنی کو ٹھیکا دیا، جبکہ یہ زمین ان کے رشتہ داروں میں تقسیم کی گئی اور اس کی مکمل ادائیگی پیراگون کے اکاؤنٹ سے ہوئی۔

سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی اور پیراگون سٹی کے مالک ندیم ضیا بھی اس ریفرنس میں نامزد ہیں، وہ حال ہی میں نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تحقیقات میں شامل تفتیش ہوئے ہیں۔

’مصنوعی بل‘: صدر مملکت نے چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق بل واپس بھیج دیا

کیا آپ مزیدار ’چاکلیٹ سموسے‘ کھانا پسند کریں گے؟

بھارت: بیرونِ ملک نوکریوں کا جھانسہ دے کر لوگوں کو لُوٹنے والا گروہ گرفتار