پاکستان

وفاقی حکومت کے ملکی قرضے بڑھ کر 340 کھرب روپے پر پہنچ گئے

رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں کے دوران قرضوں میں 30 کھرب روپے کا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک

رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں کے دوران وفاقی حکومت کے ملکی قرضوں میں 30 کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق فروری میں حکومت کے قرضے 9.7 فیصد بڑھ کر 340 کھرب روپے تک پہنچ گئے جو جون 2022 میں 310 کھرب روپے تھے۔

فروری میں وفاقی حکومت کے ملکی قرضے 340 کھرب روپے تک پہنچ گئے، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے 277 کھرب روپے کے مقابلے میں 23 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق وفاقی بینک کے قرضے (بشمول غیر ملکی قرض) مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 8 مہینے میں 13.7 فیصد بڑھنے کے بعد 543 کھرب 53 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

فروری کے اختتام تک روپے میں غیر ملکی قرضے 21 فیصد بڑھنے کے بعد 202 کھرب 81 روپے تک پہنچ گئے جو جون 2022 کے اختتام پر 167 کھرب 40 ارب روپے ریکارڈ کیے گئے تھے، تاہم بیرونی قرضے کا حساب 261.6 روپے فی ڈالر کی شرح تبادلہ سے لگایا گیا لیکن ڈالر کی موجودہ شرح 287 روپے سے زائد ہے۔

حکومت کے ملکی قرضوں پر طویل المدتی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کا غلبہ رہا، جو جون 2022 میں 176 کھرب 87 ارب روپے کے مقابلے میں فروری کے آخر تک 20 فیصد اضافے کے بعد 211 کھرب 51 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

تاہم ٹریژری بل کے ذریعے قیل المدتی قرضے جولائی تا فروری معمولی کمی کے بعد 62 کھرب 94 ارب روپے تک پہنچ گئے جو جون 2022 میں 67 کھرب 52 ارب روپے تھے۔

کیماڑی میں 18 اموات خسرہ نہیں زہریلی گیسوں کے باعث ہوئیں، میڈیکل بورڈ

نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس، جی ایس ٹی کو ہم آہنگ بنانے کیلئے سروس رولز منظور

ملکی قرض 50 ہزار 503 ارب روپے کی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گیا