حکومت کے پاس دلدل سے نکلنے کا راستہ ہے تو اکتوبر تک انتظار کے لیے تیار ہوں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سے سوال کرتا ہوں کہ بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال اور موجودہ دلدل سے نکلنے کے لیے آپ کے پاس کوئی روڈ میپ ہے تو بتائیں میں اکتوبر تک بھی انتظار کرنے کے لیے تیار ہوں۔
لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی ؤئی چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کی طرف سے از خود نوٹس پر سنائے گئے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس کوئی فوج نہیں بلکہ اس کے فیصلوں کی حفاظت عوام کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آج ملکی تاریخ کا بڑا خوش آئند دن ہے اور ہماری بدقسمتی ہے کہ ایسے دن بہت ہی کم آئے ہیں جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہوئی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ آئی ہے کہ پاکستان کی ترقی کی شرح 6 فیصد سے گر کر 0.4 فیصد پر آگئی ہے جبکہ آج مہنگائی بھی 36 فیصد تک آگئی ہے جو کہ ہم نے ایک سال قبل 12 فیصد پر چھوڑی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کرنے میں نہیں بلکہ پاکستان کا فائدہ صرف صاف اور شفاف الیکشن کرانے میں ہے دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پوری قوم کو دعوت دیتا ہوں کہ کل عشا کی نماز کے بعد ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر جشن منائیں گے جس میں بھرپور شرکت کرکے سپریم کورٹ کو پیغام دیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے شک کے کہ موجودہ حکومت اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گی جتنے یہ گھبرائے ہوئے لگ رہے ہیں یہ ہر قسم کی کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح یہ سے انتخابات اکتوبر تک چلے جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ وکلا برادری سے کہتا ہوں کہ آپ تیار ہو جائیں اگر کل کو انہوں نے ماضی کی طرح سپریم کورٹ پر حملہ کیا تو قوم کہ ذمہ داری ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہو۔
خیال رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ کی جانب سے گزشتہ روز سماعت مکمل ہونے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 8 اکتوبر کو انتخابات کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول بحال کرتے ہوئے 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کی تاریح دے دی۔