پاکستان

اینٹی کرپشن پنجاب نے محمد خان بھٹی کو دوبارہ گرفتار کر لیا

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کو کیمپ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔
|

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے چوہدری پرویز الہیٰ کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کو کیمپ جیل کے باہر سے گرفتار کیا۔

محمد خان بھٹی کو اینٹی کرپشن کے مقدمہ نمبر 84/23 میں گرفتار کیا گیا ہے، انہیں گرفتار کرنے کے لیے اینٹی کرپشن گوجرانولہ کی ٹیم آئی تھی۔

محمد خان بھٹی پر منڈی بہا الدین میں سڑک کی تعمیر کے ٹھیکوں میں رشوت لینے کا الزام ہے، انہوں نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مختلف سرکاری منصوبوں میں مبینہ رشوت وصول کی۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر 16 کلومیٹر سے زائد طویل سڑک کی بحالی کا کام مکمل کئے بغیر ہی کنسٹرکشن کمپنی کو ادائیگی کر دی گئی، سڑک کی بحالی کا کام غیر معیاری اور مقرر کردہ پیمانہ جات کے مطابق نہ تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ انہیں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، کئی روز سے مبینہ طور پر لاپتا رہنے والے محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سہیل ظفر چٹھہ نے محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس کی تحویل سے اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز لاہور لانے کے لیے 4 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی جس کے بعد انہیں پنجاب منتقل کیا گیا تھا۔

اس وقت ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ محمد خان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے، ان کے خلاف تقرر و تبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے۔

محکمہ اینٹی کرپشن نے ان کے خلاف درج مقدمے میں سی اینڈ ڈبلیو کے رانا اقبال کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا تھا، گرفتار ملزم رانا اقبال، محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان بھی ریکارڈ کروا چکے تھے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز کیلئے پاکستانی اسکواڈز کا اعلان

ریپ سے متعلق ’انتہائی نامناسب‘ بیان دینے پر نبیل گبول کو شدید تنقید کا سامنا

تین ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جانا چاہیے، نواز شریف