روس سے جنگ میں یوکرین کے 263 کھلاڑی مارے جاچکے ہیں، وزیر کھیل کا دعویٰ
یوکرین کے وزیر کھیل نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے خلاف جاری جنگ میں یوکرین کے 262 ایتھلیٹس جان کی بازی ہار گئے اور کھیلوں کی 363 سہولیات کو تباہ کر دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق یوکرین کے وزیر کھیل ودیم ہتسیت نے دورے پر آئے ہوئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جمناسٹک کے صدر موریناری واتنابے سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ روس کے کسی ایتھلیٹ کو اولمپکس یا دیگر کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ تمام روسی ایتھلیٹ اس جنگ کی حمایت کرتے ہیں اور اس جنگ کی حمایت میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں۔
عالمی اولمپک کمیٹی نے روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس کی بین الاقوامی مقابلوں میں غیر جانبدار کے طور پر بتدریج واپسی کی سفارش کی ہے، ابھی ان کی 2024 کے پیرس اولمپکس میں شرکت کا فیصلہ نہیں ہوا۔
یوکرین نے جمعہ کو کہا تھا کہ اگر ان کے ایتھلیٹس کو روسی ایتھلیٹس سے مقابلہ کرنا ہوگا تو انہیں 2024 گیمز کے کوالیفائنگ ایونٹس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
رائٹرز کے مطابق یوکرین کے وزیر کھیل کے دعوے کے باوجود آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ یوکرین کے مرنے والے کھلاڑیوں اور تباہ شدی کھیلوں کی سہولیات کی تعداد کیا ہے۔
فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد یوکرین کے قومی سطح کے متعدد کھلاڑیوں نے اپنے ملک کے دفاع کے لیے رضاکارانہ طور پر ہتھیار اٹھا لیے تھے۔
صرف اس سال ہلاک ہونے والوں میں نامور اسکیٹر دیمیترو شارپر بھی شامل ہیں جو باخموت کے قریب لڑائی میں مارے گئے، جبکہ 22 سالہ ڈیکاتھلون چیمپیئن ولادیمیر اویندروشک بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔