بھارت میں حکومتِ پاکستان کا آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ ایک بار پھر غیر فعال
بھارت میں حکومت پاکستان کا آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ غیر فعال کردیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی واضح وجوہات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔
تاہم پاکستان کی جانب سے اس اقدام کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے، بھارتی خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کے مطابق حکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کو کچھ قانونی تقاضوں کی وجہ سے غیر فعال کیاگیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارت میں اب ٹوئٹر پر حکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کا وزٹ کیا جائے تو وہاں ایک نوٹس درج دکھائی دیتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’بھارت میں اس اکاؤنٹ کو قانونی تقاضوں کی وجہ سے غیر فعال کیا گیا ہے‘۔
ٹوئٹر اپنے ضوابط کے تحت پابند ہے کہ عدالتی حکم جیسے کسی جائز قانونی مطالبے کی صورت میں وہ اس ملک میں ٹوئٹر اکاؤٹ معطل کرسکتا ہے۔
بھارتی ویب سائٹ ’اوپی انڈیا‘ کے مطابق یہ پہلی بار نہیں ہے جب پاکستانی اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کیا گیا ہو گزشتہ سال بھارت میں ٹوئٹر پر اقوام متحدہ، ترکی، ایران اور مصر میں پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
اس کے علاوہ اگست میں 8 یوٹیوب نیوز چینلز کو بلاک کر دیا گیا تھا جس میں سے ایک پاکستان سے آپریٹ کیا جا رہا تھا، علاوہ ازیں ایک فیس بک اکاؤنٹ کو بھی جعلی اور بھارت مخالف مواد پوسٹ کرنے پر بلاک کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اب تک مودی حکومت کی جانب سے بھارت کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں 100 سے زائد یوٹیوب چینلز، 4 فیس بک پیجز، 5 ٹوئٹر اکاؤنٹس اور 3 انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بلاک کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب یہ تاحال واضح نہیں ہے کہ حکومت پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے خلاف اس اقدام کی وجہ کیا ہے۔
خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکومت پاکستان کا اکاؤنٹ امریکا اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں فعال ہے۔
اس سلسلے میں ٹوئٹر کے ساتھ ساتھ بھارت اور پاکستان کی آئی ٹی وزارتوں نے تاحال کوئی بیان نہیں دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 29 ستمبر کو پی ایف آئی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کر دیا گیا تھا، یہ اقدام پی ایف آئی اور اس کی ساتھی تنظیموں پر وزارت داخلہ کی جانب سے 27 ستمبر کو گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے عائد کردہ پابندی کے بعد سامنے آیا۔
ان سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھارتی حکومت کی جانب سے اپنے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) قواعد 2021 کے تحت پابندی عائد کی جاتی ہے۔
یہ قوانین بھارتی حکومت کی ایما پر پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہمات میں بھارت کو برتری حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان اس طرح کے بھارتی اقدامات کا جواب دینے سے تاحال قاصر ہے کیونکہ ملک میں ایسا کوئی قانون رائج نہیں ہے جس کے تحت پاکستان ان سوشل میڈیا کمپنیوں کو بھارتی آفیشل اکاؤنٹس بند کرنے کا پابند کرے۔
پاکستان میں اس حوالے سے پی ٹی اے کی جانب سے ایک متعلقہ قانون ’غیر قانونی آن لائن مواد کو ہٹانا اور روکنا (طریقہ کار، نگرانی اور حفاظت) رولز 2021‘ کا اکتوبر 2021 میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا تاہم کئی اداروں اور افراد کی جانب سے اس کے خلاف شروع کی گئی قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے اسے غیر فعال کر دیا گیا۔