پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی روکی جائے، پی ٹی آئی کے عالمی تنظیموں کو خطوط
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے امریکی ایوان نمائندگان، ہاؤس آف لارڈز، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے عمران خان، اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں پر تشدد کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے ملک میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان کی غیر قانونی پکڑ دھکڑ، چھاپوں کے معاملے پر تعاون کے لیے عالمی تنظیموں کو خطوط بھجوا دیے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کی جانب سے حکومت کی غیر قانونی پالیسیوں کے خلاف یورپی پارلیمنٹ، ہاؤس آف کامن، آئی پی یو، سی پی اے، ہاؤس آف لارڈ، امریکی ایوان نمائندگان، ہائی کمشنر سمیت دنیا کے مختلف فورمز کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے عالمی تنظیموں کو ارسال کیے گئے خطوط میں کہا گیا ہے کہ بطور سابق اسپیکر پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں علم میں لانا چاہ رہا ہوں۔
خط میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، سیاسی ہارس ٹریڈنگ کے بعد پی ٹی آئی نے فریش مینڈیٹ کا فیصلہ کیا اور اس کے ارکان ایوان سے مستفی ہوئے۔
اسد قیصر نے کہا کہ خِبرپختونخوا اور پنجاب میں نگراں حکومتوں نے سیاسی ورکروں کی آواز دبانے کیلئے شدید انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں، سابق وزیراعظم عمران خان کو سیاست سے نکالنے کیلئے جھوٹے فوجداری مقدمات درج کیے گئے، عمران خان کو قاتلانہ حملے میں 11 گولیاں ماری اور 127 مقدمات درج کیے گئے، سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر پر متعدد حملے اور کارکنان پر تشدد کیا گیا۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے خط میں کہا کہ پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کو پنجاب پولیس حراست کے دوران تشدد سے قتل کیا گیا، عمران خان پر اپنے ہی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت اعلی عدلیہ پر جعلی آڈیو ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ حملے کرچکی ہے، پاکستان متعدد عالمی انسانی حقوق کنونشن پر دستخط کرچکا ہے۔
اسد قیصر کے خط میں کہا گیا ہے کہ حکومتی کاروائیوں کو نا روکا گیا تو پی ٹی آئی پر غیر آئینی طور پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، الیکشن کمیشن نے غیر آئینی طور پر دو صوبوں میں سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود انتخابات ملتوی کیے،وزیراعظم کی بھتیجی مریم نواز نے سیاسی ورکروں کو تعصب اور نسل پرستانہ قرار دیا۔
پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے لکھے خط میں عالمی تنظیموں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی، جمہوریت کی تباہی کو روکنے میں کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 21 مارچ کو پی ٹی آئی کی قیادت نے اسلام آباد میں غیرملکی سفارت کاروں سے ملاقات میں انہیں ملک کی مجموعی صورت حال پر اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے غیرملکی سفارت کاروں کو شیڈول کے مطابق آزاد اور شفاف انتخابات اور ملک میں موجود سیاسی عدم استحکام سے متعلق پی ٹی آئی کے نکتہ نظر کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
اس سے قبل حال ہی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کئی سفارت کاروں اور امریکا سے آئے ہوئے قانون سازوں سے ملاقات کی تھی۔
پی ٹی آئی کے نائب صدر فواد چوہدری نے فروری میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی تھی اور انہیں ملک میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا تھا۔
فواد چوہدری کی امریکی سفیر سے ملاقات کے بعد کیلیفورنیا اسمبلی سے قانون سازوں کا وفد نے دورہ کیا تھا اور اس وفد نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی تھی۔
پی ٹی آئی حکومت سے باہر ہونے کے بعد امریکی اور غیرملکی سفیروں اور وفود سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جب کہ ان کی جانب سے حکمرانی کے دوران اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کی غیرملکی سفارت کاروں اور قانون سازوں سے ملاقاتوں کی مذمت کی جاتی تھی۔
اپوزیشن جماعتوں پر پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے غیرملکی سفیروں سے مل کر ان کی حکومت گرانے کی سازش کی تھی۔