کھیل

افغان کپتان راشد خان پاکستان کے خلاف پہلی ٹی 20 جیت پر خوشی سے نہال

یہ میچ جیتنا خوشی کی بات ہے، اس سے قبل ہم پاکستان کے خلاف کئی میچز میں جیت کے کافی قریب پہنچ کر بہت کم مارجن سےہارے، راشد خان

افغانستان کے کپتان راشد خان نے پاکستان کے خلاف اپنی ٹیم کی پہلی ٹی 20 جیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ سے قبل ان کے فرنٹ لائن بلے بازوں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

راشد خان اور ان کی ٹیم نے جمعے کے روز شارجہ میں ہونے والے سیریز کے افتتاحی ٹی 20 انٹرنیشنل میچ میں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

افغان ٹیم نے شاداب خان کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستانی نوجوان ٹیم کو 92-9 تک محدود رکھا اور ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 13 گیندیں قبل ہی فتح اپنے نام کرلی، افغان آل راؤنڈر محمد نبی نے لو اسکورنگ میچ میں ناقابل شکست 38 رنز بنانے کے ساتھ دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔

فتح کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے راشد خان نے کہا کہ یہ میچ جیتنا خوشی کی بات ہے جب کہ اس سے قبل ہم ہمیشہ پاکستان کے خلاف ہارے ہیں جب کہ کئی میچز میں ہم جیت کے کافی قریب پہنچ کر بہت کم مارجن سےہارے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ملنے والی جیت پر بہت خوش ہوں اور ہم اس جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی امید رکھتے ہیں۔

اس پیچ پر 92 رنز کا ہدف بھی افغانستان کے لیے آسان نہیں تھا جب کہ افغانستان کی 27 رنز پر 3 وکٹیں گر گئی تھیں، اس کے بعد محمد نبی نے اسے مشکل سے نکالا۔

راشد خان نے کہا کہ ان کی ٹیم کے ٹاپ آرڈر بلے بازوں جاری تین میچوں کی سیریز میں بہتر کارکردگی دکھانے اور اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں اس فارم کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

راشد خان نے کہا کہ ہمیں صرف اس سیریز کے لیے نہیں بلکہ ورلڈ کپ کے لیے کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب سے ہمیں ہر روز اور ہر میچ میں بہتری کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ رواں سال کے آخر میں جب ہم ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے جائیں گے تو ہمارے پاس مکمل طور پر تیار اسکواڈ ہوگا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ کل بروز اتوار کھیلا جائے گا۔

افغانستان کی شاندار فتح

شارجہ اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے خلاف محمد نبی نے 12 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، پاکستان کو 9 وکٹوں کے نقصان پر 92 رنز تک محدود کرنے میں 9 رنز دے کر 2 وکٹیں لینے والے مجیب الرحمٰن اور 13 رنز دے کر 2 وکٹیں لینے والے تیز گیند باز فضل الحق فاروقی نے بھی ان کا ساتھ دیا۔

اس کے بعد محمد نبی نے محتاط بلے بازی کرتے ہوئے ناٹ آؤٹ 38بنائے اور نجیب اللہ زدران جو 17 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے، کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے 53 رنز جوڑے اور افغانستان کو 18 اوور میں ہدف حاصل کرنے میں مدد دی۔

محمد نبی نے اپنی 27 ویں گیند پر پہلی باؤنڈری لگائی اور پھر اگلے اوور میں نسیم شاہ کی گیند پر مزید دو چوکے لگا کر احسان اللہ کی گیند پر چھکا لگا کر جیت پر مہر ثبت کی۔

تیز گیند باز احسان اللہ جنہوں نے 17 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے اپنے کیرئیر کی پہلی گیند پر ابراہیم زدران کو آؤٹ کیا اور پھر گلبدین نائب کو پویلین بھیجا، اس وقت افغانستان کی ٹیم 4 وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز کے ساتھ مشکلات کا شکار تھا لیکن پھر محمد نبی اور نجیب اللہ زدران نے اپنی ٹیم کی فتح کو یقینی بنایا۔

سیریز کے دوران قویم ٹیم کے پانچ اہم کھلاڑیوں کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام دیا گیا ہے جب کہ ٹی 20 ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب، طیب طاہر، احسان اللہ اور زمان خان کو موقع دیا گیا ہے۔

شارجہ اسٹیڈیم کی پچ پر آٹھویں اوور میں پاکستان کا اسکور 41-5 تھا جس نے افغانستان کے مضبوط اسپن اٹیک کو مدد فراہم کی۔

پاکستان کی جانب سے عماد وسیم نے سب سے زیادہ 18 رنز بنائے جب کہ صائم ایوب نے 17، طیب طاہر نے 16 اور کپتان شاداب خان نے 12 رنز بنائے۔

میزبانی سے محروم کیا گیا تو ایشیا کپ میں حصہ نہیں لیں گے، پاکستان کی تنبیہ

بہروز سبزواری، بابر اعظم سمیت متعدد شخصیات صدارتی اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب

شہباز شریف لاڈلے نہ ہوئے تو انجام یوسف رضا گیلانی جیسا ہو سکتا ہے، شاہ محمود