بھارت: ہتک عزت کے کیس میں کانگریس رہنما راہول گاندھی کو 2 سال قید کی سزا
بھارت کی ایک عدالت نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو 2019 میں کی گئی ایک متنازع تقریر کے کیس میں ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 2 سال قید کی سزا سنادی۔
فیصلے کے وقت راہول گاندھی خود گجرات کے شہر سورت کی عدالت میں موجود تھے جوکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا آبائی شہر ہے، تاہم عدالت نے راہول گاندھی کی سزا کچھ دیر بعد معطل کرتے ہوئے ان کی 30 روز کی ضمانت منظور کرلی۔
راہول گاندھی کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران ان کی ایک تقریر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ’مودی‘ ذات کو چوروں سے منسوب کیا تھا۔
شکایت کنندہ پورنیش مودی کے وکیل کیتن ریشم والا نے کہا کہ ’عدالت نے راہول گاندھی کے تبصرے کو ہتک آمیز پایا اور انہیں آئی پی سی سیکشن 499 کے تحت قصوروار قرار دیتے ہوئے 2 سال قید کی سزا سنائی‘۔
راہول گاندھی نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے یہ تبصرہ کسی کمیونٹی (برادری) کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے کیا تھا۔
خیال رہے کہ راہول گاندھی ملک کے اہم اپوزیشن رہنماؤں میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں جو 2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف وزارت عظمیٰ کے لیے انتخابات میں کھڑے ہوں گے، انہیں 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی سے بری طرح شکست ہوئی تھی۔
دوسری جانب نریندر مودی بھارت کے سب سے مقبول سیاست دان سمجھے جاتے ہیں اور 2024 کے عام انتخابات میں ان کا تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کا امکان ہے۔