کھیل

دفاعی چمپیئن لاہور قلندرز پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچ گئی، زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست

پشاور زلمی نے حارث کی 85 رنز کی اننگز کی بدولت 5 وکٹوں پر 171 رنزبنائے، لاہور قلندرز نے 19ویں اوور میں 6 وکٹوں پر 176 رنز بنا کر 4 وکٹوں سے میچ جیت لیا۔

پاکستان سپرلیگ (پی ایل ایل) کے دوسرے ایلیمنیٹر میں دفاعی چمپیئن لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنالی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے دوسرے ایلیمنیٹر میں پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پشاور زلمی کے لیے صائم ایوب نے جارحانہ آغاز ضرور کیا تھا لیکن دوسرے اوور میں ہی 2 چوکوں کی مدد سے 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

کپتان بابراعظم اور محمد حارث نے دوسری وکٹ کے لیے بڑی شراکت کی اور ٹیم کی سنچری مکمل کی۔

دونوں بلے بازوں نے قلندرز کے باؤلرز کو پریشان کیے رکھا۔

زلمی کے کپتان نے اننگز کے 10 ویں اوور میں چوکے ساتھ محمد رضوان سے حنیف محمد کیپ کا اعزاز چھین لیا۔

بابراعظم نے رواں سیزن میں مجموعی طور پر 519 رنز بناکر فہرست میں پہلے نمبر پر آئے جبکہ اس سے قبل محمد رضوان 516 رنز بنا کر پہلی پوزیشن پر براجمان تھے۔

بابر اعظم نے 36 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 42 رنز بنائے اور 12 ویں اوور میں 104 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

ٹام کوہلر کی کارکردگی بھی ناقص رہی اور دو گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد کھاتہ کھولے بغیر چلتے بنے۔

محمد حارث نے دوسرے اینڈ سے شان دار بیٹنگ کی اور ٹیم کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا اور اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔

چوتھی وکٹ کی شراکت میں محمد حارث اور بھانوکا راجا پکسا نے 49 رنز کا اضافہ کی اور ٹیم کا اسکور 153 رنز تک پہنچادیا۔

محمد حارث 18 ویں اوور کی آخری گیند پر اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے تاہم انہوں نے 54 گیندوں کا سامنا کرکے 11 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 85 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

پشاور زلمی کے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز عامر جمال تھے، جو آخری اوور میں زمان خان کا نشانہ بنے۔

بھانوکا راجاپکسا اور حسیب اللہ خان نے زلمی کی مزید وکٹ گرنے نہیں دیں اور مقررہ 20 اوورز مکمل کیے، دونوں بلے بازوں نے بالترتیب 25 اور 5 رنز بنائے۔

پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 171 رنز بنائے۔

قلندرز کی جانب سے زمان خان اور راشد خان نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

قلندرز نے ناقص آغاز کیا اور دوسرے ہی اوور میں تجربہ کار بلے باز فخر زمان صرف 6 رنز بنا کر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

مرزا بیگ نے پہلے ہی اوور میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔

اپنا پہلا میچ کھیلنے والے احسن حفیظ نے دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 15 رنز بنائے اور اسکور 38 تک پہنچایا۔

وہاب ریاض نے احسن کی وکٹ حاصل کرکے قلندرز کو دوسرا دھچکا دیا۔

عبداللہ شفیق نے بڑی اننگز نہیں کھیل پائے تاہم مرزا بیگ کے ساتھ مل کر اسکور 68 رنز تک پہنچایا۔

قلندرز کو تیسرا نقصان 10 گیندوں پر 10 رنز بنانے والے عبداللہ شفیق کی صورت میں اٹھانا پڑا۔

مرزا بیگ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور جب ٹیم کا اسکور 13 اوورز میں 119 رنز پر پہنچا تھا تو عامر جمال کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

نوجوان بلے باز نے 42 گیندوں پر 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 54 رنز بنائے۔

سیم بلنگز اور سکندر رضا نے اس موقع پر اچھی شراکت کی اور ٹیم کو جیت کی راہ پر لے آئے۔

سیم بلنگز کی 28 رنز کی اننگز کا خاتمہ سلمان ارشاد نے 161 کے اسکور پر کیا اور اس وقت اننگز کے 17 ویں اوور کی پہلی گیند تھی۔

سکندر رضا نے ایک مرتبہ پھر لاہور قلندرز کے لیے 14 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 23 رنز کی اچھی اننگز کھیلی لیکن وہ میچ ختم نہیں کرپائے۔

عظمت اللہ عمرزئی نے 18 ویں اوور کی چوتھی گیند پر سکندر رضا کی وکٹ حاصل کی تاہم قلندرز کا اسکور 161 رنز ہوچکا تھا۔

ڈیوڈ ویزے اور کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ایک اوور قبل ہی ٹیم کو فتح دلا کر فائنل تک پہنچادیا۔

لاہور قلندرز نے 19 ویں اوور کی پانچویں گیند پر 6 وکٹوں پر 176 رنز بنا کر پشاور زلمی کو 4 وکٹوں سے شکست دی۔

شاہین شاہ آفریدی 11 اور ڈیوڈ ویزے 9 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

قلندرز کے اوپنر مرزا بیگ کو نصف سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

لاہور قلندر کی ٹیم میچ میں کامیابی حاصل کرکے پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچ گئی جہاں ان کا مقابلہ ملتان سلطانز سے ہوگا۔

لاہور قلندرز نے ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گروپ میچوں میں سب سے زیادہ پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی تھی لیکن کوالیفائر میں ملتان سلطانز نے انہیں آؤٹ کلاس کردیا تھا۔

پشاور زلمی نے پہلے ایلیمنیٹر میں مضبوط ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دی تھی۔

دوسرے ایلمنیٹر کے لیے دونوں ٹیموں نے ایک،ایک تبدیلی کی ہے، پشاور زلمی نے ٹیم جمی نیشام کی جگہ بھانوکاراجا پکسا کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔

لاہور قلندرز نے حسین طلعت کو ٹیم کا حصہ نہیں بنایا جو لیگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ہیں، ان کی جگہ احسن حفیظ کو شامل کیا گیا ہے جو اپنا پہلا میچ کھیلیں گے۔

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

پشاور زلمی: بابراعظم (کپتان)، صائم ایوب، محمد حارث، ٹام کوہلر-کیڈمور، حسیب اللہ خان، بھانوکا راجاپکسا، عامر جمال، وہاب ریاض، عظمت اللہ عمرزئی، مجیب الرحمٰن، سلمان ارشاد

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی (کپتان)، مرزا بیگ، فخرزمان، عبداللہ شفیق، سیم بلنگز، احسن حفیظ، سکندر رضا، ڈیوڈ ویزے، راشد خان، حارث رؤف، زمان خان