صحت

سانس کی بو سے پریشان ہیں تو ان 5 نسخوں پر عمل کریں

یہ ایسا سنگین اور پیچیدہ مسئلہ ہے جس کا ہمیں کبھی خود بھی علم نہیں ہوتا، کیونکہ اپنی سانس کو سونگھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

تقریباً ہر انسان نے اپنی زندگی میں سانس کی بو کی شکایت کا سامنا کیا ہوگا، لیکن کچھ لوگوں کے لیے سانس کی بو روزانہ کا مسئلہ ہے، یہ ایسا سنگین اور پیچیدہ مسئلہ ہے جس کا ہمیں کبھی خود بھی علم نہیں ہوتا، کیونکہ اپنی سانس کو سونگھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

ہر پانچ میں سے ایک شخص کو سانس کی بو کی شکایت ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ میں سے کچھ لوگ سانس کی بو سے واقف نہ ہوں اور اس کا علم انہیں اپنے دوستوں، رشتہ داروں سے ہو جس کے بعد آپ کو ناگواری یا شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

سانس کی بو (نیز جسم کی بدبو بھی) ذاتی تعلقات اور کسی شخص کے معیار زندگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

یہ مسئلہ اکثر تب ہوتا ہے جب منہ ہم رات کے کھانے کے بعد برش نہیں کرتے اور کھانے کے بعد ذرات دانتوں میں پھنس جاتے ہیں اور رات بھر منہ میں جراثیم کی نشوونما ہونے لگتی ہے یا پھر کافی یا تمباکو نوشی کرنے کے بعد بھی سانس کی بو پیدا ہو جاتی ہے۔

سانس کی بو کی وجہ کیا ہے؟

سانس کی بو عام طور پر دانتوں اور زبان پر موجود بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے، ناقص حفظان صحت، مسوڑھوں کی بیماریوں جیسے مسوڑھوں کی سوزش اور دن بھر پانی نہ پینے یا خشک منہ کے ہونے سے بھی سانس کی بو پیدا ہوسکتی ہے۔

جگر یا گردے کی بیماری اور ذیابیطس بھی سانس کی بو کا باعث بن سکتی ہے۔

ان صورتوں میں دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے لازمی رجوع کرنا چاہیے تاکہ اصل مسئلہ معلوم ہوسکے۔

سانس کی بو سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں؟

سانس کی بدبو کو بہتر بنانے کے لیے کچھ مفید نکات یہ ہیں:

1۔ منہ کی صفائی

اپنے دانتوں کو دن میں کم از کم دو بار فلورائیڈ والے ٹوتھ پیسٹ سے برش کریں، صرف یہی نہیں دانوں کے ساتھ زبان کی صفائی بھی بے حد ضروری ہے۔

سونے سے پہلے ماؤتھ واش سے کُلی کریں۔

2۔ پودینے یا دھنیا سے مدد لیں

اگر آپ کسی تقریب میں موجود ہیں اور سانس کی بو سے پریشان ہیں تو پودینے یا دھنیا کے پتے چبانا اس مسئلے سے نجات دلا سکتا ہے۔

یہ پتے دانتوں کو تو صاف نہیں کرتے مگر ان کی مہک سانس کی بو کو دبا دیتی ہیں، یہ طریقہ بہت مؤثر ہے مگر بہت کم وقت کے لیے کارآمد ثابت ہوتا ہے۔

3۔ غذا پر نظر

کچھ غذائیں سانس میں بو کے حوالے سے جانی جاتی ہیں، تو اس مسئلے سے نجات کا ایک آسان ٹوٹکا تو ان کو نہ کھانا ہے۔

ایسی غذاؤں سے گریز کریں جن میں تیزابیت زیادہ ہو یا شکر کی مقدار زیادہ ہو، کیونکہ ان دونوں سے بیکٹریا کی نشوونما کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

اگر فوری طور پر سانس میں بو دور کرنا چاہتے ہیں تو ایک سیب یا کچھ مقدار میں دہی کھالیں، اس کے علاوہ تمباکو نوشی سے بھی پرہیز کریں۔

4۔ لونگ بھی مددگار

لونگ میں ایک قسم کا تیل یوجینول ہوتا ہے جو بیکٹریا کو مارنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔

اس کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے ایک لونگ کو منہ میں ڈال کر چبائیں اور پھر زبان پر گھماتے رہیں، جب اس کا تیل منہ میں بھر جائے تو پھر لونگ کو تھوک دیں۔

5۔ پانی اور پانی

10 سیکنڈ یا اس سے بھی کم وقت میں سانس کی بو دور کرنا چاہتے ہیں؟ تو جلد سے پانی پی لیں، ناگوار بو کی ایک عام وجہ منہ خشک ہونا ہوتی ہے، لعاب دہن بننے کے عمل میں سست روی سے بیکٹریا کی نشوونما بڑھتی ہے جس سے سانس میں بو پیدا ہوتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ صبح اٹھنے پر سانس کافی بدبودار ہوتی ہے تو اٹھنے کے بعد پانی پینا یا دن بھر مناسب مقدار میں پانی پینا اس مسئلے سے بچاسکتا ہے۔

تاہم یہ نسخے آزما کر آپ سانس کی بو سے چھٹکارا پا سکتے ہیں لیکن ساتھ ہی ڈاکٹر سے رجوع کرنا بھی نہ بھولیں۔

ڈپریشن سے فالج کے امکانات بڑھ جانے کا انکشاف

اٹھراہ، جنات کی جھپٹ اور پیر صاحب!

نمک کا زیادہ استعمال لاکھوں اموات کی وجہ قرار، اس کا متبادل کیا استعمال کریں؟