پاکستان

آئی ایم ایف سے معاہدے کی توقع: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان

تقریباً 10 بج کر 38 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1.08 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 246 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز تیزی کا رجحان رہا، ماہرین اس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ ہونے کی توقع کو قرار دیا۔

پیر کو صبح تقریباً 10 بج کر 38 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 452 پوائنٹس یا 1.08 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 246 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا، تاہم پھر یہ 63 پوائنٹس اضافے سے 41 ہزار 857 پر بند ہوا جبکہ جمعہ کو 41 ہزار 793 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے اس اضافے کو مارکیٹ کی ان توقعات سے منسوب کیا کہ حکومت کا رواں ہفتے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا انتہائی ضروری معاہدہ ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت میں ایک سال تک توسیع کی اطلاع کو بھی مثبت دیکھا جارہا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ پاکستان، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے کئی ہفتوں سے کوشاں ہے لیکن وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو توقع ہے کہ آئندہ ہفتے میں بالآخر یہ معاہدہ حتمی طور پر طے پا جائے گا۔

گزشتہ ہفتے اسحٰق ڈار نے بتایا تھا کہ حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ چند دن میں معاہدہ ہو جائے گا۔

وزارت خزانہ کے عہدیدار نے کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بعض اقدامات کی تعمیل میں تاخیر کی وجہ سے رواں ہفتے کے آخر میں معاہدے پر دستخط نہیں کیے جاسکے۔

اس معاہدے کے تحت آئی ایم ایف ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری کرے گا، جو 2019 میں آئی ایم ایف کے منظور کردہ ساڑھے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے۔

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے نیچے گرنے کے بعد اب 4 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، یہ اضافہ گزشتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی آمد کے بعد ہوا۔

پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

انصاف کی فوری فراہمی کیلئے مسلم لیگ (ن) عدالتی نظام میں اصلاحات کرے گی، سعد رفیق

رئیل اسٹیٹ سیکٹر غیر ٹیکس شدہ پیسے کی ’پارکنگ لاٹ‘ ہے، سابق سربراہ ایف بی آر