دنیا

سعودی عرب کا نئی قومی ایئر لائن ریاض ایئر کے قیام کا اعلان

ریاض ایئر 2030 تک دنیا بھر میں 100 سے زیادہ مقامات پر سروسز فراہم کرے گی، سعودی معیشت میں 20ارب ڈالر کا اضافہ کرے گی۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے تین براعظموں ایشیا، یورپ اور افریقہ کے درمیان سفری روابط کو بہتر بنانے کے لیے ایک نئی قومی ایئر لائن ریاض ایئر کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس نئی ایئر لائن کے سربراہ اتحاد ایئرویز کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ایوی ایشن کی دنیا کے تجربہ کار ٹونی ڈگلس ہوں گے۔

سعودی عرب کی سرکاری سرکاری خبر رساں ایجنسی سعودی پریس ایجنسی نے کہا کہ ریاض ایئر 2030 تک دنیا بھر میں 100 سے زیادہ مقامات پر سروسز فراہم کرے گی اور ایشیا، افریقہ اور یورپ کے درمیان مملکت کے مقامات کا استعمال کرے گی۔

نئی ایئرلائن سعودی معیشت میں 20ارب ڈالر کا اضافہ کرے گی اور واسطہ یا بالواسطہ نوکریوں کے 2لاکھ مواقع پیدا کرے گی۔

یہ اعلان مسافروں کے لیے سفر کے حوالے سے فیصلہ سازی مشکل بنا دے گی جہاں ان کے پاس علاقائی کمپنیوں ایمریٹس، قطر ایئرویز اور ترک ایئر لائنز جیسے آپشنز بھی موجود ہیں جو اس مسابقت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے مسافروں کو بہترین پیشکشیں فراہم کرتی رہتی ہیں۔

ریاض ایئر مکمل طور پر سعودی عرب کے خودمختار فنڈ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی زیر ملکیت ہے، جس کے 600 ارب ڈالر سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔

صنعت کے ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ اکتوبر میں سعودی عرب ایئربس سے تقریباً 40 اے-350 جیٹ طیاروں کا آرڈر دینے کے لیے پیشگی بات چیت کر رہا تھا۔

ایس پی اے کے مطابق ریاض ایئر ایک عالمی معیار کی ایئر لائن ہو گی جو جدید ترین جدید ٹیکنالوجی سے لیس طیاروں کے اپنے جدید بیڑے میں پائیداری اور حفاظتی معیارات کو اپنائے گی۔

بیان کے مطابق پی آئی ایف کے ذیلی ادارے کے طور پر نئی قومی ایئر لائن پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی سرمایہ کاری میں مہارت اور مالی صلاحیتوں سے مستفید ہونے کے لیے تیار ہے جبکہ کمپنی کے آپریشنز کی توسیع سے یہ ایک اہم قومی ایئر لائن بن جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی قومی ایئر لائن حال ہی میں اعلان کردہ شاہ سلمان انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ماسٹر پلان کے ساتھ اس شعبے میں پی آئی ایف کی تازہ ترین سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتی ہے، ایئر لائن دنیا بھر کے سیاحوں کو سعودی عرب کے ثقافتی اور قدرتی مقامات کی سیر کا موقع فراہم کرے گی۔

خبر رساں ایجنسی العریبیہ کے مطابق ریاض ایئر سعودی قومی نقل وحمل اور لاجسٹکس اور قومی سیاحت کی حکمت عملی کے لیے بھی ہوائی نقل وحمل، کارگو کی صلاحیت اور اس کے نتیجے میں بین الاقوامی مسافروں کی آمد ورفت میں اضافے کے لیے مفید ثابت ہو گی۔

ریاض ایئر کا قیام پی آئی ایف کی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ امید افزا شعبوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے جو مقامی معیشت کی ترقی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ ولی عہد کے وژن 2030 کے مطابق ہوا بازی کی صنعت کی عالمی مسابقت کے قابل بنانے میں مدد دے گا۔

نئی فضائی کمپنی کے قیام کا اعلان نومبر 2022 میں الریاض میں شاہ سلمان بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نام سے ایک نئے اور بڑے ایئر پورٹ کے ماسٹر پلان کی نقاب کشائی کے بعد کیا گیا ہے۔