سابق چیف جسٹس کے واٹس ایپ کی ہیکنگ کےخلاف ایف آئی اے میں شکایت دائر
سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ’ہیک‘ ہونے والے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی ریکوری کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائمز ونگ کو شکایت درج کرائی گئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس نے کہا کہ یہ شکایت ان کے بیٹے نے سائبر کرائم ونگ میں ’آن لائن‘ درج کرائی تھی۔
تاہم ڈان سے بات کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے ابھی تک ان کے بیٹے کی شکایت پر مقدمہ درج نہیں کیا اور نہ ہی تفتیشی ایجنسی نے شکایت درج کرنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ ایف آئی اے نے شکایت درج کرانے کے بعد ان کے بیٹے سے رابطہ نہیں کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ہیکر نے ان کی ذاتی چیٹ سے کچھ معلومات لیک کی ہیں تو ثاقب نثار نے نفی میں جواب دیا۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہیکر کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی ہے اور وہ اُس کے مستقبل کے اقدامات سے لاعلم ہیں۔
رواں ہفتے کے اوائل میں ثاقب نثار نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’میرا واٹس ایپ دو روز پہلے ہیک ہوگیا تھا اور اسے اب تک ریکور نہیں کرایا جاسکا۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ میرا موبائل ڈیٹا کسی خاص مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جنہوں نے میرا موبائل ہیک کیا ہے انہیں رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سابق چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس سے قبل میری مختلف ویڈیوز کو ملا کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی جو کسی کی نجی زندگی میں مداخلت اور چوری کے زمرے میں آتی ہے۔
ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایجنسی، سابق چیف جسٹس کے بیٹے کی شکایت پر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایجنسی کو اپنے آن لائن پورٹل اور دیگر فورمز کے ذریعے بہت زیادہ شکایات موصول ہوتی ہیں لیکن اس کے پاس ان تمام شکایات پر کارروائی کرنے کے لیے مطلوبہ عملے کی کمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائمز کے انسداد کے لیے درکار جدید آلات سے لیس نہیں ہے۔