سائنس و ٹیکنالوجی

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر گوگل نے اپنے ڈوڈل میں کیا پیغام جاری کیا؟

گوگل خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منفرد انداز میں ہر سال ڈوڈل جاری کرتا ہے

ہر سال کی طرح اس سال بھی انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن ’گوگل‘ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنا ڈوڈل جاری کردیا۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری کیا گیا اینیمیٹڈ ڈوڈل آرٹسٹ ایلیسا ونانس نے تخلیق کیاہے جس کا موضوع ’خواتین کا دوسری خواتین کا سہارا بننا یا مدد کرنا ہے‘۔

خواتین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جاری کیے گئے اینیمیٹڈ ڈوڈل میں خواتین کی مختلف شعبوں میں ان کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ڈوڈل میں گھریلو خواتین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اور فرائض انجام دینے والے باہمت اور باصلاحیت خواتین کی خدمات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

گوگل کا کہنا تھا کہ 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ڈوڈل کا مقصد اس بات کی نشاندہی کرنا ہے کہ دنیا بھر کی خواتین ترقی اور ایک دوسرے کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دیتی ہیں۔

ڈوڈل بنانے والی آرٹسٹ ایلیسا ونانس کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سال خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خاص موضوع کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا ہے، ڈوڈل میں ایک جگہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو دکھایا گیا ہے تو دوسری جانب گھریلو خواتین کی جانب اشارہ کیا گیا ہے ایسی خواتین کو بھی بچوں کی پرورش میں کس طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

ڈوڈل میں پیغام دیا گیا ہے کہ عالمی یوم نسواں منائے جانے کا مقصد صنفی امتیاز و تفریق بازی کا خاتمہ اور خواتین کے مساوی حقوق کے لیے کوششوں کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔

اسی دوران گوگل نے بھی دنیا بھر کی خواتین کو زندگی کے تمام پہلوؤں میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کے لیے خواتین کے عالمی دن کی مبارکباد دی۔

یاد رہے گوگل دنیا بھر میں ہونے والے اہم واقعات، شخصیات اور تعطیلات کو یاد کرنے اور ان کے اعزاز میں اور منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ڈوڈل جاری کرکے اپنے ہوم پیج پر ایک مبارک باد کا پیغام دیتا ہے۔

8 مارچ، خواتین کا عالمی دن

عالمی یوم خواتین ہر سال 8 مارچ کو دنیا بھر میں بیک وقت منایا جاتا ہے اور اس دن کو منانے کے لیے مارچ کے آغاز سے ہی تقریبات کا آغاز ہوجاتا ہے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

امریکا سے لے کر یورپ، ایشیا سے لے کر افریقا تک عالمی یوم خواتین کے دن کئی ممالک میں خواتین سڑکوں پر نکل کر ریلیاں نکالتی ہیں۔

جنگ زدہ ممالک سمیت شورش زدہ اور غربت کے مارے ممالک میں بھی خواتین عالمی دن کے موقع پر ریلیاں اور تقاریب منعقد کرتی ہیں۔

عالمی یومِ خواتین کی تاریخ

عالمی یوم خواتین کا آغاز سوا ایک صدی قبل 1909 سے ہوا تھا، اس دن کو منانے کا آغاز 1908 سے قبل امریکی فیکٹریوں میں کام کرنے والی مزدور خواتین کی جانب سے اپنی تنخواہ مرد حضرات کے برابر کرنے کے لیے کیے گئے احتجاجوں کے بعد ہوا۔

خواتین کے احتجاج کے بعد ہی وویمن نیشنل کمیشن بنایا گیا، جس کے ذریعے خواتین کے حقوق کی تحریک چلائی گئی اور پہلی بار فروری 1909 میں عالمی یوم خواتین منایا گیا لیکن بعد ازاں اس دن کو 8 مارچ کو منانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اقوام متحدہ (یو این) نے بھی 1977 میں ہر سال 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین منانے کی منظوری دی اور تب سے اس دن کو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر منایا جانے لگا ہے۔

بھارت: تالاب سے کروڑوں روپے مالیت کے سونے کے بسکٹ برآمد

محمد حفیظ کے گھر چوری کی واردات، ملزمان غیر ملکی کرنسی لوٹ کر فرار

پاکستان میں 3 برسوں کے دوران صنفی تشدد کے 63 ہزار کیسز رپورٹ