ایران: طالبات کو مبینہ طور پر زہر دینے کے خلاف والدین کا شدید احتجاج
ایران کے دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں میں اسکول طالبات کو مبینہ طور پر زہر دیے جانے کے واقعات کے خلاف والدین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں اب تک اس غیر واضح بیماری نے اسکول کی سیکڑوں طالبات کو متاثر کیا ہے۔
ایرانی حکام کا خیال ہے کہ لڑکیوں کو زہر دیا گیا ہوگا اور انہوں نے اس کا الزام ملک دشمن عناصر پر عائد کیا ہے۔
کچھ سیاستدانوں کا خیال ہے کہ طالبات کو زہر دیے جانے کے پیچھے لڑکیوں کی تعلیم کے مخالف سخت گیر اسلام پسند گروہ ہوسکتے ہیں۔
گزشتہ روز ایران کے 31 میں سے کم از کم 10 صوبوں میں اس غیر واضح بیماری نے 30 سے زیادہ اسکولوں کو متاثر کیا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو گھر لے جانے کے لیے اسکولوں میں جمع ہوئے اور کچھ طالبات کو ایمبولینس یا بسوں کے ذریعے ہسپتال لے جایا گیا۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ان واقعات کے خلاف گزشتہ روز مغربی تہران میں وزارت تعلیم کی عمارت کے باہر والدین کا اجتماع، حکومت مخالف مظاہرے میں تبدیل ہو گیا۔
مظاہرین نے پاسداران انقلاب اور دیگر سیکورٹی فورسز کو عسکریت پسند گروہ داعش سے تشبیہ دیتے ہوئے نعرے لگائے۔
اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے تہران کے 2 دیگر علاقوں اور اصفہان اور رشت سمیت دیگر شہروں میں بھی ہوئے۔