منی لانڈرنگ کیس: فرح گوگی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
لاہور کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک کی عدالت نے فرحت شہزادی کے خلاف درج منی لانڈرنگ کے مقدمے پر سماعت کی جس میں مجسٹریٹ نے فرحت شہزادی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
تفتیشی افسر نے شامل تفتیش نہ ہونے پر فرحت شہزادی کے وارنٹس کے لیے درخواست دائر کی تھی اور عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا کو منظور کرلیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ طلبی اور مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمہ شامل تفتیش نہیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے نے فرحت شہزادی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
دو روز قبل ایف آئی اے نے فرحت شہزادی کے خلاف منی لانڈرنگ الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
ایف آئی اے نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی سفارش پر فرحت شہزادی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ فرحت شہزادی نے بدعنوانی اور رشوت کے ذریعے رقم جمع کی تھی، ان کے بینک کھاتوں میں بھی مشکوک مالی سرگرمیاں رپورٹ ہوئیں۔
مزید بتایا گیا تھا کہ ان کے اکاؤنٹس میں 2019 سے 2022 کے دوران بڑی رقوم جمع کروائی گئیں جو ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ایف آئی اے فرحت شہزادی کے خاوند احسن جمیل گجر کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرحت شہزادی اور ان کے شوہر اپریل میں مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بیرون ملک چلے گئے تھے۔
ایف آئی اے نے گزشتہ ہفتے انہیں طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ان دونوں کے خلاف ’ذرائع سے زیادہ آمدنی‘ کی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔