پاکستان

11 یونین کونسلز پر ضمنی انتخابات نہ ہوئے تو 10 مارچ کو دھرنا دیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

الیکشن کمیشن اگر اسی طرح پیپلز پارٹی کے ہاتھوں یرغمال بنا رہے گا اور ضمنی انتخابات کا اعلان نہیں کرے گا تو احتجاج کریں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پاس موقع ہے کہ 11 یونین کونسلز پر ضمنی انتخابات کرائے ورنہ ہم 10 مارچ کو غیر معینہ مدت تک دھرنا دینے جارہے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ای سی پی کے پاس اختیار ہے کہ وہ پورے عمل کو درست کرے، 11 یونین کونسلز پر ضمنی انتخابات کا اعلان کرائے اور ان کے پاس جتنی یونین کونسلز ہیں ان کو میرٹ کی بنیاد پر درست کرے ورنہ ہم 10 مارچ کو دھرنا دیں گے اور وہ غیر معینہ مدت تک دیں گے اور جب تک حق نہیں ملے نہیں اٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا ہے تاکہ ان کا میئر، چیئرمین، وائس چیئرمین آکر مسائل کو حل کریں، اس لیے تمام کارکنان چوک چوراہوں پر جاکر لوگوں سے ملیں اور دھرنے کی تیاری کریں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم ایسے نہیں کہ ایڈمنسٹریٹر کی سیٹ پر کراچی کا سودہ کریں، بڑے واضح انداز میں کہہ رہا ہوں کہ جماعت اسلامی کو خریدا نہیں جاسکتا، حق دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اگر اسی طرح پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ کے ہاتھوں یرغمال بنا رہے گا، ان کے کام کرے گا، ضمنی انتخابات کا اعلان نہیں کرے گا اور جعلسازی میں شریک جرم رہے گا تو ہم احتجاج بھی کریں گے، دھرنا بھی دیں گے اور گھیراؤ بھی کریں گے، لہٰذا 10 مارچ کو ہم دھرنے پر بیٹھ رہے ہیں اور کراچی کے تین کروڑ عوام کا حق لے کر اٹھیں گے۔

’ڈجیٹل مردم شماری کا سسٹم بھی بیٹھ گیا ہے‘

ملک میں ڈجیٹل مردم شماری پر بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آر ٹی ایس کی طرح ڈجیٹل مردم شماری کا سسٹم بھی بیٹھ گیا ہے اور کروڑوں روپے کے ٹیبلٹ (ڈیوائس) خریدے گئے مگر وہ کام نہیں کر رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آن لائن رجسٹریشن کو ایک ماہ تک بڑھایا جائے اور جو جہاں ہے اس کی وہاں گنتی ہوگی، شناختی کارڈ پر فیصلہ ہوگیا لیکن اس پر عمل نہیں ہورہا اس لیے جو یہاں (کراچی) میں رہتا ہے یہیں گنا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہر شخص کو یہ رسائی دی جائے کہ وہ چیک کرے کہ ان کا نام مردم شماری میں شامل ہے یا نہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی یہ رسائی دی جائے تاکہ وہ معلوم کر سکیں کہ کسی ایک بلاک کوڈ میں تمام گھر شامل کیے گئے ہیں یا نہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گزشتہ مردم شماری کو تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے تسلیم کرکے کراچی کے ساتھ ناانصافی کی اور خود مراعتیں لے کر خاموش ہوگئے لیکن اب یہ سلسلہ ختم ہوگیا ہے، کراچی کے لوگوں نے ان کو مسترد کردیا ہے اور اب ہم حق لیں گے اور کراچی سے بھی وزیراعلیٰ آسکتا ہے۔

’ نیپرا کو کے الیکٹرک مافیا کی سہولت کاری نہیں کرنی چاہیے’

کے الیکٹرک کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی سماعت تھی جس میں انہوں نے ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن کے لیے سات سال کا فنانشل پلان یعنی 480 ارب روپے مانگے ہیں تو یہ کس بات کے لیے جار رہے ہیں، کے الیکٹرک کی کیا کارکردگی رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب نیپرا کو کے الیکٹرک مافیا کی سہولت کاری نہیں کرنی چاہیے اور ان کا لائسن ختم ہونا چاہیے کیونکہ اگر کے الیکٹرک کسی کی نادہندہ ہے تو مزید سبسڈی اور پیسے کیوں دیے جائیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ہم دو دن بل جمع نہ کروائیں تو بجلی کاٹنے آجاتے ہیں اور اگر کسی آبادی میں دس لوگ بل نہ دیں تو سو کی بجلی کاٹ دیتے ہیں لیکن ہمارے خزانے اور ٹیکس کے پیسوں سے 879 ارب روپے ہڑپ کر گئے اور ان کو مزید مراعات دینے کے لیے سارے لوگ مل گئے ہیں۔

ڈراموں کو دیکھ کر ہی ہمارے ہیرو بیویوں کی پٹائی کر رہے ہیں، یاسر حسین

بیرونِ ملک جانے کے لیے پُر خطر راستے کا انتخاب کرنے والے پاکستانی

پی ایس ایل8: کراچی کنگز کو ایک اور شکست، زلمی 24 رنز سے کامیاب