پاکستان

تحریک لبیک پاکستان کی کال پر سندھ میں جزوی طور پر ہڑتال

کراچی میں بالخصوص ضلع جنوب کی بڑی مارکیٹیں اور بازار کھلے رہے البتہ سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی۔

مہنگائی اور آئی ایم ایف کی ناقابل برداشت شرائط کے خلاف تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے ملک بھر میں ہڑتال کی کال پر کراچی، حیدرآباد، میر پور خاص اور بدین میں جزوی ہڑتال دیکھی گئی جبکہ سندھ کے دیگر حصوں میں اسے نظر انداز کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں بالخصوص ضلع جنوب کی بڑی مارکیٹیں اور بازار کھلے رہے البتہ سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی۔

تاہم ٹی ایل پی نے دعویٰ کیا کہ کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب رہی۔

ڈی آئی جی جنوبی عرفان علی بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ صدر، کلفٹن اور ڈیفنس میں تمام بڑی مارکیٹیں کھلی رہیں، ٹی ایل پی کے کچھ کارکنان نے کیماڑی کے علاوے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے انہیں منتشر کردیا اور 4 کارکنان کو حراست میں لینے کے بعد رہا کردیا گیا۔

ٹریفک پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ہڑتال بڑی حد تک پر امن رہی اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی البتہ ضلع جنوب اور چند دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ڈان کو بتایا کہ صدر، کلفٹن، طارق روڈ اور ایم اے جناح روٖڈ کے علاقوں میں تمام کاروبار کھلے تھے اور ایم اے جناح روڈ، اولڈ سٹی ایریا اور ملیر میں کچھ دکانیں اور مارکیٹیں بند تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ علاقوں میں شرپسندوں نے انتشار پھیلانے کی کوشش کی لیکن کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، کچھ تاجروں بالخصوص اولڈ سٹی ایریا میں تاجروں نے ہڑتال کی حمایت کی۔

ٹی ایل پی کا ہڑتال کامیاب ہونے کا دعویٰ

دوسری جانب ٹی ایل پی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ٹی ایل پی کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں میں کمی، مہنگائی، بے روزگاری اور تاجروں کے معاشی قتل کے خلاف ہڑتال کی کال پر کراچی اور ملک کے مختلف شہروں میں تجارتی سرگرمیاں معطل جبکہ ٹریفک بہت کم رہا‘۔

ترجمان نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، کورنگی اور لیاری کی سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہا۔

ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی نے ہڑتال کو کامیاب بنانے پر تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور معاشرے کے دیگر طبقات کو سراہا اور کہا کہ عوام موجودہ حکومت اور مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی ایل پی نے احتجاجی مہم کے پہلے مرحلے میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔