پاکستان

کراچی: مقتول ماہر تعلیم کی تدفین، ’ٹارگٹ کلنگ‘ کی تحقیقات شروع

کالعدم سندھودیش ریولشنری آرمی نے سوشل میڈیا کے ذریعے سید خالد رضا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے، ایس ایس پی طارق مستوئی

کراچی پولیس نے گلستان جوہر میں گھر کے قریب ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے ماہر تعلیم سید خالد رضا کے قتل کی تحقیقات شروع کردی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) انوسٹی گیشن شرقی طارق مستوئی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیس نے سید خالد رضا کے قتل کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاکہ قاتلوں کی شناخت کی جاسکے۔

سینئر پولیس افسر نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دے دیا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ کالعدم سندھودیش ریولشنری آرمی نے سوشل میڈیا کے ذریعے سید خالد رضا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس حوالے سے تفتیشی اہلکار جائزہ لے رہے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ’کراچی میں پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین خالد رضا کے قتل کا نوٹس لیا اور کہا کہ بہیمانہ قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے‘۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ’پولیس اور متعلقہ حکام خالد رضا کے قتل کی مختلف پہلووں سے تحقیقات کریں اور یقینی بنایا جائے کہ قاتلوں کو فوری طور قانون کی گرفت میں لایا جائے‘۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کا سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

دوسری جانب پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے سینیئر عہدیدار سید خالد رضا کی نماز جنازہ گلستان جوہر میں ادا کی گئی ہے، نماز جنازہ میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

حافظ نعیم نے اس موقع پر کہا کہ خالد رضا کا قتل شہر میں ہونے والا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ایک ٹیسٹ کیس ہے اور مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بیرونی شرپسند عناصر مقامی افراد کی سہولت‘ کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے ہیں اور اس طرح کے سہولت کاروں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ماہر تعلیم اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے سینیئر عہدیدار سید خالد رضا کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا اور پولیس نے واقعے کو ’ٹارگٹڈ حملہ‘ قرار دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 55 سالہ سید خالد رضا کراچی ریجن میں دارِ ارقم اسکولز کے ڈپٹی ڈائریکٹر تھے، وہ فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین بھی رہے اور یہ واقعہ گلستان جوہر کے بلاک 7 میں ان کے گھر کے قریب پیش آیا تھا۔

ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر شیخ نے بتایا تھا کہ سید خالد رضا گھر سے باہر کھڑی اپنی گاڑی کی جانب آئے تھے کہ اچانک موٹرسائیکل سوار حملہ آور وہاں نمودار ہوئے اور ان پر فائرنگ کرکے وہاں سے فرار ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کو سر میں ایک گولی لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حملہ آور ان کے ہی انتظار میں تھے، ایس ایس پی نے کہا کہ ’یقینی طور پر یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ معلوم ہوتا ہے‘۔

پی ایس ایل8: اسلام آباد یونائیٹڈ 90 رنز پر ڈھیر، قلندرز کی 110 رنز سے فتح

آئین کے مطابق استعفے منظور ہوئے، اسپیکر کا پی ٹی آئی اراکین کی درخواست کے باوجود رکنیت بحال کرنے سے انکار

وفاقی وزرا کے غیرملکی دورے، 2022 میں 6 کروڑ 52 لاکھ روپے خرچ ہوئے، کابینہ ڈویژن