دنیا

زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے متجاوز، ترکیہ میں گھروں کی تعمیر شروع

ترکیہ کا 2 لاکھ اپارٹمنٹس اور دیہاتی علاقوں میں 70 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا ابتدائی منصوبہ ہے۔

ترکیہ میں رواں ماہ آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد گھروں کی تعمیر نو پر کام شروع کر دیا جبکہ ترکیہ اور شام میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) نے بتایا کہ جمعہ کی رات تک ترکیہ میں زلزلے کی وجہ ہونے والے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہزار 218 تک پہنچ گئی۔

رپورٹ کےمطابق شام نے زلزلے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار 914 بتائی ہے، دونوں ممالک میں مجموعی طور پر اموات 50 ہزار سے زائد ہو چکی ہیں۔

ترکیہ میں چند مہینوں میں انتخابات ہونے ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان نے وعدہ کیا ہے کہ ہم زلزلے کے نتیجے میں تباہ یا ناقابل استعمال ہوجانے والے تمام گھروں، کام کی جگہوں کو دوبارہ تعمیر کریں گے اور انہیں ان کے حقیقی مالکان کے حوالے کریں گے۔

ایک حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ متعدد منصوبوں کے کنٹریکٹ دیے جا چکے ہیں، یہ عمل تیزی سے جاری ہے، مزید کہا کہ سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

حکام نے بتایا کہ بے گھر ہونے والے افراد کے لیے خیمے بھیج دیے گئے ہیں لیکن لوگوں نے ٹینٹس ملنے میں مشکلات کو رپورٹ کیا۔

67 سالہ میلک نے حسہ ٹاؤن میں اسکول کے باہر امداد ملنے کی قطار میں اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے بتایا کہ میرے 8 بچے ہیں، ہم ایک خیمے میں رہ رہے ہیں، جس کی چھت پر پانی ہے جبکہ زمین بھی تھوڑی گیلی ہے، ہم مزید خیموں کا مطالبہ کررہے ہیں جو ہمیں نہیں دیے جارہے۔

رپورٹ کے مطابق انٹریال ترکیہ کے نام سے رضا کاروں کا ایک گروپ اس اسکول کو امداد کی تقسیم کے مرکز کے طور پر استعمال کر رہا ہے، بتایا کہ خیموں کی قلت اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

5 لاکھ نئے گھروں کی ضرورت

رجب طیب اردوان کی حکومت تباہ کن زلزلے کے ردعمل پر تنقید کی زد میں ہے، اس کے علاوہ کافی ترک کہتے ہیں کہ تعمیرات میں کوالٹی کنٹرول کو برسوں سے نافذ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کا کم ازکم 15 ارب ڈالر کی لاگت سے 2 لاکھ اپارٹمنٹس اور دیہاتی علاقوں میں 70 ہزار مکانات کا ابتدائی منصوبہ ہے جبکہ امریکی بینک جے پی مورگن نے گھروں اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 25 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے۔

اقوام متحدہ کے ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کے اندازوں کے مطابق تباہ کن زلزلے کے بعد 15 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ 5 لاکھ نئے گھر تعمیر کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مزید بتایا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک ارب ڈالر کے فنڈ کی اپیل میں سے 11 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی درخواست کی ہے، اس رقم کو ملبے کے پہاڑ صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یو این ڈی پی کے مطابق اس تباہی کی وجہ سے 11.6 کروڑ سے 21 کروڑ ٹن کے درمیان ملبہ پیدا ہو گیا، اس کے مقابلے میں ترکیہ میں 1999 میں آنے والے زلزلے سے 1.3 کروڑ ٹن ملبہ پیدا ہوا تھا۔

کیا حکومت انتخابات میں تاخیر کے لیے آئینی فراڈ کا سہارا لے رہی ہے؟

ساڑھے 3 ہزار سال قبل مرجانے والے ریچھ کی لاش اصل حالت میں دریافت

پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کی درخواست ضمانت مسترد، فرار ہونے میں کامیاب