کھیل

اعظم کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت یونائیٹڈ کامیاب، گلیڈی ایٹرز کو ایک اور بڑی شکست

اعظم خان کی 97 رنز کی اننگز کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے 220 رنز بنائے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 157رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں اعظم خان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 63 رنز سے شکست دے دی۔

کراچی کے نیشنل بینک ارینا میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے فیلڈنگ کی دعوت دی۔

اننگز کے آغاز میں ہی اسلام آباد یونائیٹڈ کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب گزشتہ میچ میں جارحانہ نصف سنچری بنانے والے رحمٰن اللہ گرباز صرف 8رنز بنا کر چلتے بنے۔

محمد حسنین نے اپنی ٹیم کو جلد ہی دوسری کامیابی دلائی اور جنوبی افریقہ سے آئے وین ڈر ڈوسن کی اننگز کا صرف ایک رن پر خاتمہ کردیا۔

شاداب خان اور کولن منرو نے اسکور کو 43 تک پہنچایا ہی تھا کہ اوڈین اسمتھ نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلائی۔

کولن منرو ایک مرتبہ پھر اچھی فارم میں نظر آئے اور 22 گیندوں پر چار چھکوں کی مدد سے 38رنز کی اننگز کھیلی لیکن نوجوان ایمل خان نے خطرناک بلے باز کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

10 اوورز میں 71 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم مشکلات سے دوچار نظر آتی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ بڑا مجموعہ بنانے میں ناکام رہیں گے لیکن آصف علی اور اعظم خان نے جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے گلیڈی ایٹرز کے تمام باؤلر کی درگت بنائی اور 45 گیندوں پر 98 رنز کی ساجھے داری بنائی۔

اس دوران اعظم خان نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی لیکن دوسرے اینڈ سے آصف علی کی 4 چھکوں سے مزین 42 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

آصف کے آؤٹ ہونے کے باوجود دوسرے اینڈ سے اسلام آباد کے بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور فہیم اشرف کے ہمراہ آخری 16 گیندوں پر 52 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو 220 رنز کے مجموعے تک رسائی دلائی جو اب تک اس سیزن میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

اعظم خان کو اننگز کی آخری گیند پر سنچری بنانے کے لیے تین رنز درکار تھے لیکن وہ اوڈین اسمتھ کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور اس طرح ان کی 42 گیندوں پر 9 چوکوں اور 8 چھکوں سے مزین 97 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

گلیڈی ایٹرز کی جانب سے حسنین اور اسمتھ نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کو اننگز کی ابتدا سے ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور فضل الرحق فاروقی نے پہلے ہی اوور میں مارٹن گپٹل کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔

گلیڈ ایٹرز اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ اگلے اوور میں ابرابر احمد نے جیس روئے کی قیمتی لی اور پھر 17 رنز بنانے والے وِل اسمیڈ کو بولڈ کر کے پاور پلے میں ہی سرفراز الیون کو تیسرا نقصان پہنچایا۔

تین وکٹیں گرنے کے بعد محمد حفیظ کا ساتھ دینے سرفراز احمد آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 69 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس دوران رن ریٹ بھی مسلسل تیزی سے بڑھتا گیا۔

حفیظ نے 26 گیندوں پر 2 چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 48 رنز بنائے لیکن افغانستان کے فضل الحق فاروقی نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

سرفراز احمد پوری اننگز کے دوران جدوجہد کرتے نظر آئے اور 36 گیندوں پر 41 رنز بنانے کے بعد وہ بھی چلتے بنے۔

اختتامی اوورز میں افتخار نے چند جارحانہ شاٹس کھیلتے ہوئے 39 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ان کی یہ اننگز بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایک بڑی شکست سے نہ بچا سکی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 157 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے میچ میں 63 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

اعظم خان کو ان کی جارحانہ اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان (کپتان)، کولن منرو، رحمٰن اللہ گرباز، ریسی وین ڈرڈوسن، اعظم خان (کپتان)، آصف علی، مبشر خان، فہیم اشرف، ٹام کیوران، حسن علی، رمان رئیس

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، جیسن روئے، ول اسمیڈ، مارٹن گپٹل، محمد نواز، سرفراز احمد، افتخار احمد، محمد حفیظ، اوڈین اسمتھ، ایمل خان، محمد حسنین اور نسیم شاہ۔