حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا کہ ’حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، فسادی جماعت ضمنی الیکشن لڑے اور اسمبلی میں آ جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’فسادی جماعت استعفوں کی منظوری اور کبھی استعفے منظور نہ کرنے کے لیے عدالتوں میں جاتی ہے، الیکشن لڑنا تھا، ایوان میں ہی آنا تھا تو اسمبلیاں کیوں توڑیں اور استعفے کیوں دیے تھے‘۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ یہ جماعت چکرا چکی ہے کہ کیا کرے، عدالت جائے، اسمبلی جائے اور الیکشن میں جائے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک کو کسی ایک شخص کے انتشار کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔
حکومتی اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا۔
اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کا حوالہ دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ ’اے این پی خیبرپختونخوا کے قومی اسمبلی کے حلقوں پر ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’نام نہاد سیاسی جماعت نے انتخابی سیاست کو مذاق بنایا ہوا ہے، پہلے ایک امیدوار کو کئی نشستوں پر کھڑا کرکے قوم کے اربوں روپے ضائع کیےگئے، 3 مہینوں کے لیے قوم کے کروڑوں خرچ کرنا زیادتی ہوگی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عام انتخابات کا اعلان کل ہو تو اے این پی بھرپور قوت کے ساتھ میدان میں ہوگی، پی ڈی ایم اور پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی گئی تھی‘۔
اے این پی نے بیان میں کہا کہ ’تمام اتحادیوں کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے بعد اے این پی نے مشاورت سے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ہے‘۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین کے استعفوں سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشستوں میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے 27 جنوری کو اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی اراکین کے استعفے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات 16 مارچ 2023 کو ہوں گے۔
بعد ازاں 3 فروری کو الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی مزید 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا، جس کے تحت 19 مارچ کو مذکورہ نشستوں پر انتخابات کی تاریخ دی تھی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ ڈی نوٹیفائی کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ختم کرکے ان کو بحال کیا جائے۔
لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کیا گیا ڈی نوٹیفائی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا ہے۔