کھیل

پاکستان سپر لیگ کو کوئی خطرہ نہیں، ٹورنامنٹ جاری رہے گا، نجم سیٹھی

دہشت گردی کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا لہذا پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے، چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی
|

پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کیے گئے دہشت گرد حملے کے باوجود پاکستان سپر لیگ کو کوئی خطرہ نہیں اور ٹورنامنٹ شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔

نجم سیٹھی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ کل کیے گئے حملے کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا لہذا پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ بھی شام سات بجے شیڈول کے مطابق شروع ہو گا اور دونوں ٹیموں کا پورا اسکواڈ میچ کیلئے دستیاب ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مقامی اور غیر ملکی سیکیورٹی ماہرین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہیں جنہوں نے ہمیں یقین دہانیاں کرائی ہے کہ ٹورنامنٹ کو کوئی خطرہ نہیں ہے لہذا اسے جاری رکھا جا سکتا ہے۔

چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے مزید کہا کہ پی سی بی نے ٹورنامنٹ میں شریک تمام افراد کی حفاظت اور سیکیورٹی کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، تمام ٹیموں اور آفیشلز کو سربراہان مملکت کی سطح کی سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے غیرمعمولی انتظامات صرف انٹرنیشنل میچوں کے لیے کیے جاتے ہیں جہیں دورہ کرے والی ٹیموں اور ان کے آفیشلز نے بہت سراہا ہے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ایونٹ کے تمام شرکا کو مکمل حفاظت اور سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور ماہرین اور قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا تاکہ اس بات کو یقنی بنایا جا سکے کہ کھلاڑیوں اور آفیشلز یہاں سکون سے ہیں اور پاکستان میں اپنے قیام سے لطف اندوز ہوتے ہوئے شائقین کو تفریح کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

کراچی میں آج (18فروری) ، 19 فروری اور 20 فروری کو مسلسل پی ایس ایل کے میچز ہوں گے جبکہ کراچی میں آخری میچ 26 فروری کو ہوگا۔

واضح رہے کہ جس وقت کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا اس وقت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں کراچی اسٹیڈیم میں پریکٹس کر رہے تھے، سیکیورٹی کلیئرنس تک دونوں ٹیمیں اسٹیڈیم کے اندر ہی موجود رہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان تقریباً ساڑھے 3 گھنٹے سے زائد مقابلے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا تھا۔

مذکورہ حملے میں 3 دہشت گرد مارے گئے، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران ایک ہیڈ کانسٹیبل اور ایک شہری شہید ہوا اور 15 افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل تھے۔

پولیس ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دیگر دو پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تھے۔