’ٹائٹینک‘ جہاز کے ملبے کے اَن دیکھے مناظر کی فوٹیج جاری
بحراوقیانوس کے گہرے پانیوں میں ڈوبنے والے بحری جہاز ’ٹائٹینک‘ کی باقیات کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے، یہ جہاز ایک چٹان سے ٹکرا کر سمندر برد ہوگیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس ویڈیو کو سنہ 1986 میں سطح سمندر سے تقریباً 3 کلومیٹر نیچے ملبے کے دریافت ہونے کے چند ماہ بعد فلمایا گیا تھا۔
14 اپریل 1912 کو گہرے سمندر میں ڈوبنے والے جہاز ’ٹائٹینک‘ کے ملبے کی ویڈیو ’ڈبلیو ایچ او آئی‘ یعنی ووڈز ہول اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوشن (Woods Hole Oceanographic Institution) کی جانب سے جاری کی گئی۔
جہاز کے باقیات کی دریافت کے بعد ٹائٹینک کے بارے میں متعدد دستاویزی فلموں میں ملبے کی مختصر فوٹیج دکھائی گئی لیکن 15 فروری کو یوٹیوب پر 80 منٹ کی طویل فوٹیج جاری کی گئی۔
ڈبلیو ایچ او آئی کے مطابق ’1912 میں شہرہ آفاق بحری جہاز کے سمندر برد ہونے کے بعد پہلی بار جہاز کے ملبے کی فوٹیج جاری کی گئی ہے جس میں حیرت انگیز مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 111 سال قبل دنیا کی بحری جہازوں کی تاریخ کا ایک مشہور ترین اور بڑا حادثہ اس وقت پیش آیا جب 15 اپریل 1912 کو رات کے 2 بج کر 20 منٹ پر ’ٹائٹینک‘ نامی جہاز ایک برفانی تودے یا آئس برگ سے ٹکرا کر نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل کے قریب ڈوب گیا تھا۔
اس بحری جہاز کو اس وقت کا پرتعیش ترین اور محفوظ ترین جہاز بلکہ کبھی نہ ڈوبنے والا جہاز قرار دیا گیا تھا مگر اس کے ڈوبنے سے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
یہ جہاز 882 فٹ لمبا اور 90 فٹ سے زیادہ اونچا تھا اور اس کا وزن 53 ہزار ٹن تھا۔
اب یہ جہاز 111 سال سے شمالی بحر اوقیانوس میں 2.4 میل گہرائی میں پڑا ہوا ہے۔
یکم ستمبر 1985 کو ووڈز ہول اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوشن اور فرانسیسی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی کی ایک ٹیم نے کینیڈا کے نیو فاؤنڈ لینڈ کے جنوب مشرق میں اس ڈوبے ہوئے جہاز کا ملبہ دریافت کیا تھا۔
سال 1986میں 11 غوطہ خوروں نے بحر اوقیانوس میں ڈوبے جہاز کی ویڈیو ریکارڈ کی تھی جس کی مختصر ویڈیو کلپس کے مناظر پہلے ہی متعدد دستاویزی فلموں میں دکھائی گئی ہیں۔
تاہم ٹائٹینک کی دستاویزی فلم کے 25 سال مکمل ہونے کے موقع پر ویڈیو کے ان دیکھے حیرت انگیز مناظر پہلی بار 15 فروری کو جاری کیے گئے۔