کھیل

کنگز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست، پشاور زلمی دو رنز سے کامیاب

پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے 5 وکٹوں پر 199 رنز بنائے، عماد وسیم کے 80رنز کے باوجود کراچی کنگز کی ٹیم 197 رنز بنا سکی۔

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں پشاور زلمی نے عماد وسیم کی 80 رنز کی شاندار باری کے باوجود کراچی کنگز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو رنز سے شکست دے دی۔

اس سے قبل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں میزبان کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے پشاور زلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پشاور زلمی کے اوپنرز نے پہلے اوور میں محمد عامر کو چوکے لگا کر پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن دوسرے اوور میں میر حمزہ نے محمد حارث کو چلتا کردیا۔

حارث کو فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا جس پر کراچی کنگز نے ریویو لیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا جبکہ ایک گیند بعد ہی صائم ایوب بھی بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے ٹام کوہلر کیڈمور جنہوں نے عماد وسیم کو ایک ہی اوور میں تین چھکے رسید کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی جس کی بدولت پشاور زلمی نے ابتدائی چھ اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 58رنز بنائے۔

کیڈمور نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور عمران طاہر کو بھی چھکے لگاتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ اس دوران زلمی کے 100 رنز بھی مکمل ہو گئے۔

بابر اور کیڈمور نے تیسری وکٹ کے لیے 139رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور اس ساجھے داری کا خاتمہ اس وقت ہوا جب بابر ایک اور بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عمران طاہر کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 46 گیندوں پر 67 رنز کی اننگز کھیلی۔

بھنوکا راجاپکسے کا وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی چھکا مارنے کی کوشش میں بین کٹنگ کے شاندار کیچ کے نتیجے میں وکٹ گنوا بیٹھے۔

ٹام کوہلر کیڈمور نے جاندار بیٹنگ کرتے ہوئے چھ چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 92 رنز کی اننگز کھیلی اور آخری اوور میں پویلین لوٹے۔

پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنائے۔

کراچی کنگز کو اننگز کی ابتدا میں ہی بڑا نقصان اٹھانا پڑا اور شرجیل خان پہلے ہی اوور میں وہاب ریاض کی وکٹ بن گئے۔

آسٹریلیا سے آئے میتھیو ویڈ نے جارحانہ انداز اختیار کیا اور 15 گیندوں پر ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 23 رنز بنائے لیکن جمی نیشام نے انہیں چلتا کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

نوجوان قاسم اکرم مسلسل جدوجہد کرتے نظر آئے اور 7 رنز بنانے کے بعد نیشام کی دوسری وکٹ بن گئے جبکہ اوور میں حیدر علی آؤٹ ہوئے تو کراچی کنگز محض 46 رنز پر چار ابتدائی بلے بازوں سے محروم ہو چکی تھی۔

چار وکٹیں گرنے کے بعد شعیب ملک کا ساتھ دینے کپتان عماد وسیم آئے اور دونوں نے مشکل وقت میں عمدہ کھیل پیش کرتے شاندار شراکت قائم کی۔

عماد وسیم کا انداز قدرے زیادہ جارحانہ رہا اور انہوں نے صرف 30 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ شعیب ملک بھی ان کا بھرپور ساتھ نبھا رہے ہیں۔

عماد اور شعیب نے اپنی شراکت کو مزید بڑھاتے ہوئے 100 رنز سے زائد کی ساجھے داری قائم کی اور اس دوران شعیب ملک نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔

دونوں کھلاڑیوں نے 171 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا، ایک مرحلے پر کراچی کنگز کو دو اوورز میں فتح کے لیے 24رنز درکار تھے اور ان کی فتح کے امکانات واضح آتے تھے لیکن تجربہ کار وہاب ریاض نے شعیب ملک کو آؤٹ کر کے میچ کا پانسہ یکدم اپنی ٹیم کے حق میں پلٹ دیا، شعیب ملک 34 گیندوں پر 52 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

آخری اوور میں کراچی کنگز کو فتح کے لیے 16 رنز درکار تھے لیکن خرم شہزاد کی جانب سے کرائی گئی نوبال کے باوجود کراچی کنگز کی ٹیم ہدف حاصل نہ کر سکی۔

عماد وسیم نے میچ کی آخری گیند پر چھکا لگایا تاہم اس کے باوجود پشاور زلمی نے میچ میں دو رنز سے فتح حاصل کر لی۔

عماد وسیم نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے 47 گیندوں پر 4 چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 80 رنز بنائے لیکن ان کی یہ اننگز بھی ٹیم کو فتح نہ دلا سکی۔

ٹام کوہلر کیڈمور کو 92 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

کراچی کنگز: عماد وسیم(کپتان)، شرجیل خان، بین کٹنگ، حیدر علی، شعیب ملک، قاسم اکرم، میتھیو ویڈ، اینڈریو ٹائی، محمد عامر، عمران طاہر اور میر حمزہ۔

پشاور زلمی: بابر اعظم(کپتان)، محمد حارث، صائم ایوب، ٹام کوہلر کیڈمور، بھنوکاراجاپکسے، شکیب الحسن، جمی نیشام، وہاب ریاض، خرم شہزاد، سلمان ارشاد اور سفیان مقیم۔

زلزلے سے پہلے آسمان پر روشنی نظر آنے کا کیا راز ہے؟

میرے لیے بابر اعظم بھی ویسے ہی ہے جیسے ٹیل اینڈر کھیل رہا ہو، عامر

منہ کی معمولی بیماریوں سے سنگین امراض پیدا ہونے کا انکشاف