این ایف سی ایوارڈ کا حصہ نہ دیا گیا تو اسمبلی تحلیل کردیں گے، وزیر خزانہ بلوچستان
بلوچستان کے وزیر خزانہ زمرک خان پیرلزئی نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبے کو اس کا حصہ ادا نہ کیا تو صوبائی اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف کے قانون سازوں کی اس شکایت کے بعد کیا کہ اسلام آباد این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کا حصہ ادا نہیں کر رہا ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے ہاؤس کو بتایا کہ انہوں نے اسلام آباد کا دورہ کیا اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور دیگر حکام سے ملاقات کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سے کہا کہ اگر بلوچستان کو اس کا حصہ ادا نہ کیا گیا تو وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو صوبائی اسمبلی تحلیل کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مالی بحران برقرار رہا تو صوبہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے قابل نہیں رہے گا۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جماعت بی این پی مینگل کے رہنما ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے دوران بلوچستان کے نمائندے کو دعوت نہیں دی گئی۔
پوائنٹ آف آرڈر پر بات چیت کرتے ہوئے ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ ایوان کو ایک قرارداد منظور کرنی چاہیے اور وفاقی حکومت پر زور دینا چاہیے کہ وہ مذاکرات کے آئندہ دور میں بلوچستان کی نمائندگی کو یقینی بنائے۔
حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون ساز کی تجاویز پر حکومت میں شامل اراکین اسمبلی نے بھی اتفاق رائے کا اظہار کیا۔