پنجاب میں انتخابات کرانے کے عدالتی فیصلے پر الیکشن کمیشن کا اجلاس پیر کو طلب
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجا نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات کے حوالے سے بات چیت کے لیے اجلاس طلب کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا یہ اجلاس پیر کو ہوگا جو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے صوبے میں 90 روز کے اندر انتخاب کرانے کی ہدایت کے ایک روز بعد طلب کیا گیا۔
ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ای سی پی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے نفاذ کے منصوبے کو حتمی شکل دے گا۔
اس سے قبل جمعہ کے روز ہونے والے ای سی پی کے اجلاس میں صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے لکھے گئے خط پر غور کیا گیا۔
اس کے علاوہ کمیشن نے وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کے دوران ڈیوٹی کے لیے فوج اور سویلین سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی فراہمی سے انکار کے خط پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ وزارت خزانہ کی جانب سے کمزور معاشی صورتحال کے پیش نظر فنڈز کی فراہمی سے انکار کے بعد انتخابی عمل کے لیے فنڈز کی کمی کا مسئلہ اٹھایا اور اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹریز اور پولیس چیف کی جانب سے پیش کردہ سیکیورٹی خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ پنجاب میں 90 روز کی آئینی مدت کے اندر انتخابات کرائے جائیں۔
جسٹس جواد حسن نے پی ٹی آئی اور دیگر کی جانب سے الیکشن کمیشن اور گورنر کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دینے کی درخواستین منظور کرلی تھیں۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ گورنر کے ساتھ مشاورت کر کے جلد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں۔
خیال رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا جہاں پی ٹی آئی کی حکومت تھی، 14 اور 18 جنوری کو تحلیل کردی گئیں تھیں لہٰذا دونوں صوبوں میں 14 سے 18 اپریل کے درمین انتخابات ہوجانے چاہیئیں۔
تاہم دونوں صوبوں کے گورنر متعدد بہانوں سے انتخابات کے لیے کسی تاریخ کا اعلان کرنے سے گریز کرتے رہے۔