پیراسیٹامول کی قیمتوں اور توانائی منصوبوں کیلئے قرض پر سود کی رقم عوام سے لینے کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بخار کی دوا پیراسیٹامول کی قیمت میں اضافے اور توانائی کے منصوبوں کے قرض پر سود کی رقم عوام سے لینے کی منظوری دے دی۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نظرثانی شدہ گردشی قرضہ منیجمنٹ پلان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اگست اور ستمبرکے مہینوں کے لیے 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بل معاف کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر توانائی خرم دستگیر خان، وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، معاون خصوصی محصولات طارق محمود پاشا، معاون خصوصی ڈاکٹر محمد جہانزیب، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکریٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کی تجویز پر 18 نئی ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لیے سمری کا جائزہ لیا گیا اور اجلاس کو بتایا گیا کہ پڑوسی ممالک بالخصوص بھارت کے مقابلے میں ان نئی ادویات کی قیمت کم ترین سطح پر ہے۔
اجلاس میں پیراسیٹامول مصنوعات کی قیمتوں کے تعین سے متعلق وزارت قومی صحت کی جانب سے پیش کی گئی ایک سمری میں ڈرگ پرائسنگ کمیٹی نے پیراسیٹامول 500 ملی گرام ٹیبلٹ کی قیمت 2.67 روپے اور پیراسیٹامول ایکسٹرا کی قیمت3.32 روپے کرنے کی تجویز دی، جس کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ستمبر2022 کے لیے کمرشل صارفین کے بجلی کے بل اگلے بلنگ سائیکل تک مؤخر کرنے کی منظوری دی گئی، اسی طرح اگست اور ستمبر2022 میں 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے بل معاف کر دیے گئے ہیں۔
ای سی سی نے اس مقصد کے لیے 10.34 ارب روپے کی اضافی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی جبکہ وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کی سمری پر نظرثانی شدہ گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان کی منظوری بھی دی گئی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں وزارت توانائی پاور ڈویژن کی جانب سے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضہ اور سرچارج پر سود کی ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تفصیلی بحث کے بعد 76 ارب روپے کی وصولی کے لیے رواں سال مارچ سے لے کر جون تک 4 ماہ کے لیے اس تجویز کی منظوری دی البتہ اس کا اطلاق 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین اور نجی زرعی صارفین پر نہیں ہو گا۔
ان چارجز کے اطلاق کے بعد اب توانائی کے منصوبوں کے لیے قرض پر سود کی ادائیگی عوام کریں گے جبکہ کمیٹی نے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے اضافی قرضوں کے مارک اپ چارجز کی ریکوری کے لیے بھی مالی سال 24-2023 میں ایک روپیہ فی یونٹ اضافی سرچارچ عائد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
مندرجہ بالا سرچارجز کا اطلاق کے-الیکٹرک کے صارفین پر ہو گا تاکہ ملک بھر میں یکساں ٹیرف لاگو کیا جا سکے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کی واجب الادا 283.28 ارب روپے کی بنیادی اقساط دو برسوں کے لیے مؤخر کر دیا ہے اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ 283.287 ارب روپے کی نئی سہولت کے ضمن میں پرنسپل اور سود کی ادائیگی کے لیے حکومتی ضمانت جاری کرے۔
اجلاس میں وزارت توانائی(پاور ڈویژن) کی جانب سے اگست اور ستمبر 2022 کے لیے غیرہموار فیول اخراجات ایڈجسٹمنٹ کی ریکوری سے متعلق سمری کا جائزہ لیا گیا اور اس کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے سمری پیش کی گئی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت دفاع کے لیے 45کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔