دنیا

دنیا بھر میں اسکولوں کے 33 فیصد طلبہ پینے کے صاف پانی سے محروم

ہر 3 میں سے ایک بچے کو اسکول کے دوران صاف پانی تک رسائی نہیں ہے جس سے ان کی صحت اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک بچے کو اسکول کے دوران پینے کے صاف پانی تک رسائی نہیں ہے جس سے ان کی صحت اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی (یونیسکو) نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر ہر 3 میں سے تقریباً ایک اسکول کے پاس پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے بہتر ذرائع موجود نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک اسکول میں صفائی ستھرائی کا بنیادی انتظام (یعنی بیت الخلا اور سیوریج کا نظام) نہیں ہے جبکہ تقریبا نصف اسکولوں میں پانی اور صابن سے ہاتھ دھونے کی سہولیات نہیں ہیں۔

اسکولوں میں صحت اور غذائیت کی ماہر ایمیلی سیڈنر نے کہا کہ ’پینے کا صاف پانی اور ہاتھ دھونے کی سہولیات بچوں کو کورونا جیسی بیماریوں سے بچانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے بغیر اسکول، طلبہ کے لیے کھانا تیار نہیں کر سکتے جو بچوں کے لیے غذائی قلت کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی اور صابن کی کمی لڑکیوں کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے جو اس وجہ سے ایام حیض کے دوران اسکول نہیں جاسکتیں۔

آئی ایم ایف سے مذاکرات حتمی مرحلے میں، گیس اور بجلی کے نرخ میں فوری اضافہ درکار

’گائے کو گلے لگا کر ویلنٹائن ڈے منائیں‘، بھارتی حکومت کی انوکھی اپیل

ترکیہ، شام میں تباہ کن زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 19 ہزار سے تجاوز کرگئی