رہنما مسلم لیگ (ن) نے اپنی جماعت کو ’اسٹیبلشمنٹ کی پارٹی‘ قرار دے دیا
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور رہنما مسلم لیگ (ن) سردار مہتاب احمد خان نے اپنی ہی پارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کی پالیسیوں نے مسلم لیگ (ن) کو ’اسٹیبلشمنٹ کی جماعت‘ بنا دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی عزت اور وقار کے لیے کھڑے ہوں، تاہم انہوں نے آج مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کی ایبٹ آباد آمد کے موقع پر نظم و ضبط برقرار رکھنے اور خاموش رہنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے قائد کی بیٹی آرہی ہے، ان کی کسی صورت تحقیر نہیں ہونی چاہیے حالانکہ ان کے دورے کے بارے میں مجھ سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا‘۔
واضح رہے کہ سردار مہتاب احمد خان کو نہ صرف ہزارہ بلکہ پورے صوبے اور حتیٰ کہ مرکز میں بھی ایک مضبوط حییثیت حاصل ہے، وہ ماضی میں وزیراعلیٰ، گورنر اور وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران میں اتنی بڑی وفاقی کابینہ ملک کی تباہی کے مترادف ہے، وہ تمام لوگ جنہوں نے نواز شریف کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا وہ مسلم لیگ (ن) کو کمزور کرنے کے لیے اِس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
سردار مہتاب نے کہا کہ ملک معاشی تباہی کے دہانے پر ہے لیکن سیاسی جماعتیں الزام تراشی میں مصروف ہیں، مخلص اور لگن سے کام کرنے والے کارکنوں کو مسئلے کا حل ڈھونڈنے کے لیے آگے آنا چاہیے، انتخابات سے بحران کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جلد ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے آئیں گے، خیبرپختونخوا اور ہزارہ کی مہمان نوازی کی روایت کے مطابق مریم نواز کا پرتپاک استقبال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے وزرا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دفاتر میں بیٹھ کر ملک و قوم کے بارے میں سوچنا اپنی توہین سمجھتے ہیں، مسلم لیگ (ن) اپنی صوبائی قیادت کو تبدیل کیے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتی، اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے ملک پر حکومت کرنا بڑی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران کے لیے ہمارے ماضی کے حکمران، سیاستدان، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور بیوروکریسی برابر کے ذمہ دار ہیں، آئی ایم ایف کو چاہیے کہ وہ گزشتہ 30 برسوں کے دوران ملک میں قرضوں کے استعمال کا ریکارڈ چیک کرے، تمام جماعتوں کے کارکن کو ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے کوششیں کرنے چاہیے۔
سردار مہتاب نے کہا کہ ملک میں سیاسی جماعتیں ذاتی وراثت بن چکی ہیں، کابینہ میں شامل بیشتر وزرا ڈیلیور کرنے میں ناکام رہے، پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک کے اہم فیصلے عوامی نمائندے نہیں بلکہ آئی ایم ایف سمیت دیگر قوتیں کررہی ہیں، موجودہ حالات میں خاموشی گناہ ہے، تمام برائیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا یہ بہترین وقت ہے۔
سردار مہتاب خان نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی قیادت ملک کی ذمہ داری نہیں لیتی اور اس کی توجہ محض دولت جمع کرنے پر مرکوز ہے، پارلیمنٹ ناکارہ ہو چکی ہے کیونکہ اس کے آدھے ارکان پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں ڈیلیور کرنے میں بری طرح ناکام رہی، پی ٹی آئی کو اس کی گرتی ہوئی مقبولیت بچانے کے لیے حکومت سے نکالا گیا‘، انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار شمعون یار خان، سابق صوبائی وزیر ایوب آفریدی اور مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران بھی موجود تھے۔