پاکستان

قومی اسمبلی ضمنی انتخابات، پیپلزپارٹی کا وسطی پنجاب کی 12 نشستوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ

پی ڈی ایم ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے لیکن ہم پی ٹی آئی کے لیے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، قائم مقام صدر پیپلزپارٹی وسطی پنجاب

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے پہلے مرحلے میں وسطی پنجاب کی 12 نشستوں پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے امید وار 12 حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا رہے ہیں جبکہ بقیہ 8 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے دیگر امیدواروں سے بھی درخواستیں طلب کر لی گئی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے پیپلز پارٹی میدان کھلا نہیں چھوڑے گی.

انہوں نے کہا کہ انتخابی میدان میں مقابلہ کریں گے اور پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ ماہ خالی کیے گئے تمام حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔

ثمینہ گھرکی، فیصل میر، عزیز الرحمٰن چن اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی انتخابی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی کسی حلقے کو کھلا چھوڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات جب بھی منعقد ہوں گے تو پیپلزپارٹی ان میں حصہ لے گی۔

رانا فاروق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا ہے لیکن وہ خود گرفتاری پیش کرکے اس مہم کی قیادت کرنے سے گریز کررہے ہیں۔

انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ مہاتما گاندھی، مولانا آزاد اور دیگر قابل قدر سیاسی لیڈروں نے پہلے خود گرفتاری دی اور اس کے بعد ان کے کارکنان نے دی جبکہ عمران خان زمان پارک کے آرام دہ ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور اپنے پیروکاروں کو جیل جانے کی تلقین کر رہے ہیں۔

انہوں نے عمران خان کو سیاسی میدان میں ناتجربہ کار کھلاڑی قرار دیا جس نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپنی ہی حکومتوں کو بغیر کسی مقصد کے تحلیل کردیا۔

حکمراں اتحاد کا قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت کروانے پر اصرار

کراچی: شوٹنگ ٹیم پر حملہ، پولیس نے 6 افراد کو گرفتار کرلیا