پاکستان

منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف کے داماد کی گرفتاری مطلوب نہیں، نیب کا عدالت میں بیان

ترامیم کی روشنی میں ہمیں ہارون یوسف کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، تفتیشی افسر
|

قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف کی گرفتاری مطلوب نہ ہونے کا بیان دیا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ ترامیم کی روشنی میں ہمیں ہارون یوسف کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔

ہارون یوسف کے وکیل امجد پرویز نے نیب تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ واضح بات بتائیں، اس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ چئیرمین نیب نے ابھی وارنٹ گرفتاری منسوخ نہیں کیے لیکن گرفتاری بھی مطلوب نہیں۔

امجد پرویز نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ اسے بحث کے لیے رکھ لیں، جج نے کہا کہ نیب نے ابھی تلوار لٹکائی ہوئی ہے۔

نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے ملزم ہارون یوسف کا کردار بے نامی دار لکھا تھا، ترمیمی قانون کے تحت نئی رپورٹ 17 فروری تک دینی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔

قبل ازیں 23 جنوری کو نیب نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران گرفتاری مطلوب نہ ہونے کا بیان دیا تھا۔

نیب کے وکیل نے کہا کہ اب سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، ہم نے سوالنامہ سلیمان شہباز کو دیا تھا لیکن ابھی تک جواب نہیں دیا، سلیمان شہباز کے وکیل نے کہا کہ جواب جمع کرا دیا ہے۔

نیب کے اس مؤقف کے بعد کہ اب سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے، سلیمان شہباز نے درخواست ضمانت واپس لے لی جس پر عدالت نے اسے نمٹا دیا تھا۔

عدالت نے ہارون یوسف سے متعلق نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے 7 فروری (آج) تک ان کی ضمانت میں توسیع کردی تھی۔

پسِ منظر

منی لانڈرنگ کے مذکورہ ریفرنس میں نیب نے شریف خاندان کے بے نامی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگانے کے دعویٰ کیا تھا جس کے ذریعے انہوں نے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں اربوں کی جعلی ترسیلات وصول کیں، ان کے علاوہ غیر ملکی پے آرڈرز کے ذریعے اربوں روپے کی لانڈرنگ کی گئی جو ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان، بیٹی رابعہ عمران اور داماد ہارون یوسف عدالت کی جانب سے کارروائی میں پیش نہ ہونے پر مفرور قرار دیے گئے تھے۔

سلیمان شہباز نے حال ہی میں خود ساختہ جلاوطنی ختم کردی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس آگئے۔

سلیمان شہباز ایف آئی اے میں درج منی لانڈرنگ کیس میں ملزم تھے جبکہ نیب نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے۔

انہیں دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دیا جاچکا تھا تاہم ان کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔

وزیر اعظم کے صاحبزادے نے احتساب عدالت میں سرنڈر ہونے کے بعد نیب کے منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز، بیٹی جویریہ علی کے علاوہ فضل داد عباسی، راشد کرامت، محمد عثمان، مسرور انور، نثار احمد، شعیب قمر اور قاسم قیوم سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے بری کیا جاچکا ہے۔

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور، فرد جرم عائد نہ ہوسکی

اداکارہ ثنا طلاق پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں

ترکیہ، شام میں قیامت خیز زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرگئی