پاکستان

سکھر: گداگر خاتون پر تشدد کرنے والے پولیس افسر کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل

یہ پوری پولیس کا نہیں صرف ایک افسر کا ذاتی فعل ہے، انکوائری ٹیم بنا دی ہے، اس کی رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی، ایس ایس پی سکھر

سکھر میں گداگر خاتون پر تشدد کرنے والے پولیس افسر کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

سکھر کے علاقے مینارہ روڈ پر 2 گداگر خواتین میں جھگڑے کی اطلاع پر پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور گداگر خواتین کو چھڑانے کی کوشش کی۔

گداگر خاتون نے پولیس کی بات نہ مانی تو اس پر پولیس افسر نے طیش میں آکر خاتون کو تھپڑ مارے اور انہیں برقعے سمیت گھسیٹنے کی کوشش کی۔

واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے پر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیا اور فوری طور پر مذکورہ پولیس افسر کو معطل کرکے اس کے خلاف کارروائی اور تحقیقات کا حکم دیا۔

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی ہدایت پر واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کر لیا گیا اور مذکورہ افسر کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

ترجمان سکھر پولیس کے مطابق ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے متاثرہ گداگر خاتون کے پاس پہنچ کر معاملے کی تفصیلات حاصل کیں اور انہیں اجرک پہنائی۔

متاثرہ خاتون نے افسر کے خلاف مقدمہ درج کرانے اور کیس کی پیروی کرنے سے انکار کیا تھا تاہم ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک نے خاتون کو ازخود کارروائی کرکے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ایس ایس پی سکھر کی ہدایت پر واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سی-سیکشن میں درج کرلیا گیا اور تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔

ایس ایس پی سنگھار ملک نے کہا کہ یہ پوری پولیس کا نہیں صرف ایک افسر کا ذاتی فعل ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے تاہم انکوائری ٹیم بنا دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں مذکورہ پولیس افسر کے خلاف مزید کارروائی بھی کی جائے گی جس پر خاتون نے ان کے ساتھ اظہار تشکر بھی کیا۔

ملاقات کے دوران ایس ایس پی سکھر نے خاتون کو اجرک سمیت دیگر تحائف بھی پیش کیے اور آئندہ بھی اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

جیل بھرو تحریک کی بسم اللہ زمان پارک سے ہونی چاہیے، مریم نواز

’6 چھکے مارنا بڑی بات، کھانا بھی حوصلہ ہے‘، وہاب، افتخار میں دلچسپ مکالمے

ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کا زلزلہ، 2 ہزار 600 سے زائد افراد ہلاک