پاکستان

’توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر‘ پاکستان میں وکی پیڈیا بلاک

وکی پیڈیا کی جانب سے پی ٹی اے کی ہدایت کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں پلیٹ فارم کو پاکستان کے اندر بلاک کیا گیا، ترجمان
|

پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر پاکستان میں انسائیکلو پیڈیا ویب سائٹ ’وکی پیڈیا‘ کو بلاک کردیا۔

پی ٹی اے کے ترجمان ملاحت عبید نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے ملک میں وکی پیڈیا ویب سائٹ بلاک کیے جانے کی تصدیق کی۔

ترجمان پی ٹی اے نے بتایا کہ عدالتی حکم کے تحت نوٹس جاری کر کے توہین آمیز مواد ہٹانے کے لیے وکی پیڈیا سے رابطہ کیا گیا تھا اور اسے رپورٹ کردہ مواد کو ہٹانے کی ہدایت دی گئی تھی۔

تاہم وکی پیڈیا نے توہین آمیز مواد ہٹانے کی تعمیل کی اور نہ ہی اتھارٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

وکی پیڈیا کی جانب سے پی ٹی اے کی ہدایت کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں پلیٹ فارم کو پاکستان کے اندر بلاک کیا گیا۔

پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مواد کوہٹانے کے بعد ویب سائٹ پر سے پابندیاں اٹھائے جانے پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔

وکی میڈیا کا مؤقف

گزشتہ روز وکی پیڈیا چلانے والے فلاحی ادارے وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ’وکی پیڈیا پر کون سا مواد شامل ہے یا اس مواد کو کیسے برقرار رکھا جاتا ہے اس کے بارے میں فیصلہ نہیں کرتا‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ ایسا ہی ڈیزائن کیا گیا ہے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بہت سارے لوگ آکر فیصلہ کریں کہ سائٹ پر کون سی معلومات پیش کی جائے جس کے نتیجے میں زیادہ اچھے اور غیر جانبدار مضامین آتے ہیں۔

ادارے کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ علم تک رسائی ایک انسانی حق ہے، پاکستان میں وکی پیڈیا کا بلاک ہونا دنیا کی پانچویں سب سے زیادہ آبادی والے ملک کی سب سے بڑے مفت علم کے ذخیرے تک رسائی سے روکتا ہے جو اگر جاری رہا تو یہ سب کو پاکستان کی تاریخ اور ثقافت تک رسائی سے محروم کردے گا‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’ہمیں امید ہے کہ پاکستانی حکومت وکی میڈیا فاؤنڈیشن کے ساتھ انسانی حق کے طور پر علم کے عزم میں شامل ہو گی اور وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پروجیکٹس تک رسائی کو فوری طور پر بحال کرے گی تاکہ پاکستانی عوام دنیا کے ساتھ علم حاصل کرتے اور بانٹتے رہیں‘۔

وکی پیڈیا سروسز ڈی گریڈ

اس سے قبل پی ٹی اے نے توہین آمیز مواد کو بلاک نہ کرنے پر ملک میں وکی پیڈیا سروسز 48 گھنٹوں کے لیے ڈی گریڈ کردی تھی۔

ریگیولیٹری اتھارٹی نے کہا تھا کہ پی ٹی اے کی ہدایات کی تعمیل میں پلیٹ فارم کی جانب سے جان بوجھ کر ناکامی کے پیش نظر توہین آمیز مواد ہٹانے کی ہدایات کے ساتھ ملک میں 48 گھنٹوں کے لیے وکی پیڈیا کی سروسز کو ڈی گریڈ کیا گیا ہے۔

ریگولیٹر نے خبردار کیا تھا کہ عدم تعمیل کی صورت میں وکی پیڈیا کو ملک میں بلاک کردیا جائے گا اور رپورٹ کردہ غیر قانونی اور توہین آمیز مواد ہٹانے کی شرط پر اس کی سروسز بحال کردی جائیں گی۔

خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پی ٹی اے نے وکی پیڈیا کے خلاف توہین آمیز مواد پر نوٹس لیا ہو، دسمبر 2020 میں بھی گوگل اور وکی پیڈیا کو توہین آمیز مواد کے خلاف نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

کرکٹر محمد حفیظ نے جامعہ کراچی میں داخلہ لے لیا

کراچی: عدالت نے کلفٹن میں ’اسکریپ فیسٹول‘ کا اجازت نامہ معطل کردیا

عمران خان کا مقصد پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال اور سیاسی ماحول خراب کرنا ہے، اسحٰق ڈار