پیپلزپارٹی، پشاور مسجد دھماکے کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کرانے کی خواہاں
پاکستان پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے میں 100 افراد کی شہادت کا مقدمہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف درج کیا جائے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی لاہور چیپٹر کے صدر چوہدری اسلم گل نے مطالبہ کیا کہ عدلیہ کو سانحہ پشاور کی تحقیقات کرنی چاہیے اور عمران خان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جنہوں نے پی ٹی آئی کے دورِ اقتدار میں افغانستان سے عسکریت پسندوں کی واپسی اور انہیں خیبر پختونخوا میں دوبارہ آباد ہونے کی اجازت دی۔
انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری جن پر پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے قتل کی سازش تیار کرنے کا الزام لگایا تھا سے اظہار یکجہتی کے لیے مال روڈ لاہور پر ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کی مسجد میں 100 بے گناہوں کے قتل کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کرکے انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
پیپلز پارٹی کے مرد اور خواتین کارکنان جنہوں نے پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے مظاہرے میں شریک ہوئے اور آصف زرداری کے خلاف ’جھوٹے الزامات‘ لگانے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نعرے لگائے، انہوں نے پی ٹی آئی سربراہ کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔
اسلم گل نے کہا کہ وہ یقین نہیں کر سکتے کہ کوئی مسلمان کسی مسجد پر حملہ کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ طالبان عسکریت پسند بد بخت اور پاکستان مخالف عناصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی قومی سلامتی کے ذمہ دار ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور ملک کے تحفظ کے لیے دہشت گردی کے خاتمے کی خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان طالبان کا دوست ہے، اس نے عسکریت پسندوں کو یہاں دوبارہ آباد ہونے کی اجازت دی، اس لیے وہ ملک میں افراتفری اور دہشت گردی کا ذمہ دار ہے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکریٹری جنرل سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری پی ٹی آئی کے اعصاب پر سوار ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے عمران نیازی کو جمہوری طریقہ استعمال کرتے ہوئے کامیاب تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا سیاسی میدان میں سامنا کرنے میں ناکامی کے بعد عمران خان جھوٹ، نفرت اور خوف پھیلانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
اانہوں نے آصف ر زرداری اور بلاول بھٹو دونوں نے ہمیشہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا ہے۔