کراچی: خواتین کیلئے پاکستان کی پہلی ’پنک بس سروس‘ کا باضابطہ آغاز
حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں خواتین کے لیے پاکستان کی پہلی ’پنک بس سروس‘ کا باضابطہ طور پر آغاز کردیا گیا۔
سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے فیریئر حال پارک کراچی میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب میں صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن، وزیر محنت سعید غنی، معاون خصوصی قاسم نوید قمر اور نجمی عالم سمیت سندھ اسمبلی کی خواتین ارکان شرمیلا فاروقی، شازیہ سنگھار، ہیر سوہو، سعدیہ جاوید، ماروی راشد اور دیگر بھی شریک تھیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج جس بس سروس کی شروعات کرنے جارہے ہیں یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواتین کو بااختیار کرنے کا وژن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرہ اگر ہماری خواتین کو نظرانداز کرے گا تو وہ کامیاب نہیں ہوگا، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ خواتین کو ماحول فراہم کریں تاکہ وہ گھر سے باہر نکل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہر شہر میں خواتین بس سروس لائیں گے، کراچی پاکستان کا پہلا شہر ہے جہاں الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں، اسی طرح ہم مہنگائی کے دور میں سستی بس سروس کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز بس سروس، اورینج لائن اور الیکٹرونک بسوں میں بھی خواتین کے لیے سیٹیں مختص ہیں، ان میں بھی خواتین سفر کر سکیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سروس شروع کرنے میں قیادت کی رہنمائی بھی شامل تھی اور ان کے وژن کے مطابق یہ سروس شروع کر رہے ہیں، سروس کے تحت بسوں کی تعداد یہاں تک محدود نہیں ہوگی بلکہ ضرورت اور طلب کے تحت مزید اضافہ کریں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام ووٹ اس لیے دیتے ہیں کہ ان کے مسائل حل ہوں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 7 فروری تک خواتین کو مفت سہولیات حاصل ہوں گی اور ان سے کرایہ نہیں لیا جائے گا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے خواتین کے لیے سفری سہولیات کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے ان کے لیے مخصوص بس سروس کا آغاز کیا ہے جس میں صرف خواتین ہی سفر کر سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ویمن بینک، ویمن پولیس اسٹیشنز کا قیام عمل لایا گیا جبکہ صدر آصف علی زرداری کے دور میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنک بس سروس پاکستان کی پہلی ایسی سروس ہے جو خواتین کو سفر کا بہترین ماحول فراہم کرے گی۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے عملی طور پر کام کیا ہے، پہلے پیپلز بس سروس پھر الیکٹرک بس سروس اور اب پنک بس سروس شروع کی گئی ہے جس میں ضرورت کے مطابق مزید اضافہ کیا جائے گا۔
رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی خدمت کی ہے اور خواتین کے لیے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا ایک وژن تھا جس کا عکس آج پنک بس سروس کی صورت میں نظر آرہا ہے۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت بشمول چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری اور صوبائی وزرا عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، اس لیے خواتین کی سہولیات کے لیے اس طرح کی سروس پہلی بار پاکستان میں متعارف کرائی گئی ہے۔
تقریب میں صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ، سیکریٹری اطلاعات عمران عطا سومرو، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی زبیر چنا، پی ڈی این آر ٹی سی صہیب شفیق بھی موجود تھے۔
پنک بس سروس
سندھ میں خواتین کے شروع ہونے والے پاکستان کی پہلی بس سروس کو ’پنک بس سروس‘ کا نام دیا گیا ہے، جس میں ابتدائی طور پر 8 بسیں شامل ہیں جس کا روٹ ماڈل کالونی سے شہر کا کاروباری مرکز ٹاور تک ہوگا۔
پنک بس سروس میں کنڈکٹر کے فرائض بھی خواتین سرانجام دیں گی تاہم ابتدائی طور پر مرد ڈرائیور مقرر کیے گئے ہیں مگر خواتین کو بھی اس میں شامل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
پنک بس سروس کا پہلا روٹ ملیر کے علاقے ماڈل کالونی سے براستہ شاہراہ فیصل تا ٹاور ہوگا۔
بس میں خواتین کے لیے 24 سیٹیں ہیں، جن میں سے 2 خصوصی افراد کے لیے مختص ہیں، مجموعی طور 50 خواتین ایک بس میں سفر کر سکیں گی۔
جدید بس سروس میں وائی فائی، موبائل چارجنگ اور سی سی ٹی وی کیمرے کی سہولت موجود ہے۔
پنک بس سروس روٹ پر روزانہ صبح 7 سے 11 بجے اور پھر شام کو 5 سے رات 8 بجے تک ہر 20 منٹ کے وقفے سے دستیاب ہوگی، اسی طرح دفتری اوقات کے علاوہ معمول کے اوقات میں ہر گھنٹے بعد چلے گی۔