پاکستان

عمران خان کے آصف زرداری پر الزامات سے ملک میں خون خرابہ ہو سکتا ہے، خواجہ آصف

جس طرح عمران خان نے سیاست کا رخ شدت کی طرف موڑنے کی کوشش کی ہے اس سے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جان کا خطرہ ہو سکتا ہے، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے آصف زرداری پر قتل کرانے کا الزام لگا کر ایک نیا پینترا بدلا ہے جس سے ملک میں خون خرابہ ہو سکتا ہے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان نے آصف علی زرداری پر الزام لگایا کہ وہ ان کو قتل کرانا چاہتے ہیں یا انہوں نے عمران خان کے لیے کسی کو سپاری دی ہوئی ہے لیکن ہماری سیاست میں اس قسم کے واقعات نہ پہلے ہوئے ہیں نہ آئندہ ہوں گے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت قربانی دی ہے، محترمہ بے نظیر بھٹو نے دہشت گردی کی جنگ میں اپنی جان گنوائی مگر اتنے بڑے سانحہ کے باوجود پیپلز پارٹی نے شدت کا راستہ نہیں اپنایا اور جمہوریت کا راستہ اختیار کیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہوتے رہتے ہیں اور آئندہ بھی ہوں گے لیکن جس طرح عمران خان نے ہماری سیاست کا رخ شدت کی طرف موڑنے کی کوشش کی ہے اس وجہ سے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جان کا خطرہ ہو سکتا ہے اور شاید عمران خان کا مقصد بھی یہی ہے کہ سیاست میں خون خرابہ ہو۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اقتدار جانے کے بعد عمران خان نے بہت سے پتے کھیلے ہیں مگر سب مات کھا گئے ہیں اور اب اس نے ایک نیا پتہ کھیلا ہے جس سے ملک میں خون خرابہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جلدی میں پینترا بدلتا ہے اور کبھی کبھی تو ایک دن میں بھی پینترے بدلتا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے خون معاف کیے ہوئے ہیں اور اپنا سیاسی سفر جاری رکھا جس سے پیپلز پارٹی کی آج بھی صوبے میں بڑی پارٹی کی حیثیت سے حکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقتدار جانے کے بعد امریکی سازش سے الزام شروع کیا اور اب وہ محسن نقوی پر آگئے ہیں، اس کے بعد اسمبلی کے خلاف باتیں کرکے استعفے دیے اور اب وہ استعفے واپس لینے کا کہتا ہے، اس کے بعد جب استعفے منظور ہونا شروع ہوئے تو کہا کہ ہم اسمبلی میں واپس آنا چاہتے ہیں لیکن اسمبلی کے طریقہ کار تو اس چیز کا انتظار نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کی معاشی تباہی کا پہلے بھی ذمہ دار ہے اور آئندہ اگر کوئی بھی سانحہ ہوا تو یہ اس کا بھی ذمہ دار ہوگا۔

فواد چوہدری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت قید ہوئی اور جو کچھ ان کے سامنے ہوا وہ سب کچھ آپ کے سامنے ہے لیکن دس ماہ میں پی ٹی آئی کے دو شخص پکڑے گئے جن کو دو چار ماہ میں رہائی مل گئی جس کے بعد وہ کہیں نظر نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ قانون اور قاعدہ اپنا خود تابع ہوتا ہے وہ سیاسی حکمرانوں کے تابع نہیں ہونا چاہیے جس طرح تحریک انصاف کے دور میں تھا، اگر کوئی بات ہے تو عدالتی نظام اور قانون موجود ہے اس لیے فواد چوہدری یا کسی کی بھی ٹارگیٹنگ نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تو اس وقت عمران خان کا بیان کیا تھا، جب نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، نہال ہاشمی اور دیگر کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا تھا تو اس وقت ان کے بیانات کیا تھے، یہ تو بلا بلا کر کہتے تھے کہ ان کو بند کرو۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ عدلیہ، فوج اور اداروں کو گالیاں دیتے ہیں اور جب کوئی ادارہ ان کے خلاف کارروائی کرے تو یہ کہتے ہیں کہ ہمیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اگر سیاسی طریقے سے بات کریں تو کوئی کارروائی نہیں کرے گا لیکن اگر اداروں کے خلاف ایسی باتیں کریں گے تو قانون لازمی طور پر حرکت میں آئے گا اور اگر آئندہ بھی کسی نے ایسی حرکت کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہوا اور اگر اسمبلی کی ساری نشستیں گئی ہیں تو وہ اس نے خود گنوائی ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا ہے کہ عمران خان کی جرات یہ ہے کہ اب صدر عارف علوی کو بلا کر کہتا ہے کہ فوج کے ساتھ میری ملاقات کراؤ، جو شخص اداروں اور ان کے سربراہان کو گالی دیتا ہے اب ان کو منتیں کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے عمران خان سے مخاطب ہوکر کہا کہ ’اگر آپ نے سیاسی عمل میں رہنا تھا تو پھر فوج کو آوازیں نہیں دیتے، استعفے دیتے وقت ہی قومی اسمبلی میں واپس آجاتے اور ساری باتیں قومی اسمبلی میں آکر حل کرتے۔‘

انہوں نے کہا کہ اب عمران خان نے سپریم کورٹ اور آرمی چیف کو خط لکھنا شروع کردیے ہیں، ایک طرف بیان دیتے ہیں دوسری طرف خط دیتے ہیں، جن لوگوں کا آئین پر یقین ہو، آئین کے ذریعے ان کی سیاسی پیدائش ہوئی ہو وہ ادھر ادھر خط نہیں لکھتے بلکہ وہ ان فورمز کو استعمال کرتے ہیں جو آئین نے ان کے لیے مختص کیے ہوئے ہیں۔

پیٹرول پمپز کی بندش پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ انتظامیہ کو ان پیٹرول پمپز کو سیل کرنا چاہیے جو بند کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ مصیبت کے وقت عام آدمی کا استحصال کرکے اربوں کھربوں روپے بنا رہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ ان کے خلاف کارروائی کرے۔

مکران: گوادر کو ایران سے مزید 100 میگاواٹ بجلی ملنے کا امکان

جسامت پر طعنے ملنے کے بعد ٹی وی پر کام نہ کرنے کا سوچا تھا، صنم جنگ

شیر دریا، پانی کے دیوتا اور زندہ پیر کی کتھا (حصہ اوّل)