عمران خان کو ایک دفعہ گرفتار کرنا چاہیے تاکہ دیکھ لیں وہ کیا کرتے ہیں، رانا ثنااللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ایک دفعہ گرفتار کرنا چاہیے تاکہ دیکھ لیں جو طوفان لانا چاہتے ہیں اس میں وہ کیا کرتے ہیں تاہم واضح کیا کہ وہ ان کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہیں۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ میں اس وقت عمران خان کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہوں لیکن جو 25 مئی کی طرح کی گفتگو کر رہے ہیں اور پھر 26 نومبر کو جو سمندر لا رہے تھے تو اس کے اوپر میرا ذہن بنتا ہے اس کو ایک دفعہ گرفتار کرنا چاہیے تاکہ جو طوفان یہ لانا چاہتے ہیں تو ایک دفعہ پھر دیکھ ہی لیں کہ کیا کرتے ہیں۔
رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا تھا کہ صدر صاحب نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو پورے ملک میں آگ لگ جائے گی تاہم وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ کچھ نہیں کرسکیں گے۔
اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کسی بھی مقبول رہنما کو گرفتار کرنے سے باز رہے کیونکہ ایسا کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اور اگر ایسا کیا گیا تو ملک مزید افراتفری کا شکار ہو سکتا ہے جس سے عام آدمی کی بدحالی اور مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایسی کسی بھی کارروائی سے گریز کرنا چاہیے، جس سے ملک میں انتشار اور بدامنی پیدا ہونے کا خدشہ ہو اور ایسے کسی اقدام کے نتائج اشتعال انگیزی کی شکل میں برآمد ہوتے ہیں تو اسے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔
فواد چوہدری کی گرفتار سے متعلق رانا ثنااللہ نے کہا کہ جو آدمی یہ کہہ رہا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ حکومتی انتقام ہے تو اس کو کم ازکم ایف آئی آر پڑھ لینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر درج ہوئی ہے، سیکریٹری الیکشن کمیشن شکایت کرے اور اس پر مقدمہ درج نہ ہوتو ایسا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف انہوں نے جو بات کی ہے یا دھمکی دی ہے، اس پر الیکشن کمیشن نے ایکشن لیا ہے اور یہ مقدمہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ہے۔
صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کی ہدایات لے کر کل پاکستان واپس جا رہا ہوں اور یکم فروری سے مریم نواز کا پنجاب کا دورہ شروع ہوگا، جس کے بعد خیبرپختونخوا کا دورہ ہوگا اور اس میں بھرپور محنت اور کوشش کریں گے۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اس وقت لندن میں موجود ہیں جہاں مریم نواز بھی ہیں اور انہوں نے کل وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کارکنوں سے کہا کہ ’ہماری لیڈر مریم نواز کل دوپہر 3بجے لاہور ائیرپورٹ پر پہنچیں گی اور نواز شریف کی واپسی کی ریہرسل کے لیے کل ایرپورٹ پہنچیں‘۔
اس سے قبل رواں ماہ کے اوائل میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مریم نواز کو پارٹی کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مقرر کر دیا تھا۔
مریم نواز نے سینیئر نائب صدر بنائے جانے کے بعد کہا تھا کہ وہ اپنی پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے جدید تکنیک اپنائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس مشکل کام کو مؤثر طریقے سے سرانجام دینے کے لیے پورے پاکستان کا دورہ کروں گی اور پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے ملاقات کروں گی‘۔
مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’ہم جدید تکنیک اپنائیں گے اور جہاں ضرورت ہو گی بہتری لائیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مسلم لیگ (ن) پاکستان کے عوام کی خدمت بہترین طریقے سے جاری رکھ سکے‘۔