پاکستان

کراچی پورٹ، پورٹ قاسم پر پھنسے ہزاروں کنٹینرز کے چارجز معاف کردیے، فیصل سبزواری

تمام پھنسے ہوئے کنٹینرز کو متبادل مقامات پر بغیر کسی چارجز اور لاگت کے منتقل کردیں گے، وفاقی وزیر بحری امور

وفاقی وزیر بحری امور سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم پر درآمد کنندگان کے پھنسے ہوئے ہزاروں کنٹینرز کے چارجز معاف کردیے ہیں۔

کراچی میں تاجر برادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ شپنگ لائنز کے ہزاروں کنٹینرز پورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں، ہم معاملے پر کئی روز سے اسٹیک ہولڈز سے مشاورت کر رہے تھے اور فیصلہ کیا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم پر پھنسے کنٹینرز سے کسی قسم کے چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شپنگ لائنز نے کنٹینرز پر ڈیمرج کے چارجز میں معقول رعایت دینے کی حامی بھری ہے، پورٹس پر پھنسے کنٹینرز سے ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا جائے گا۔

فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا آف ڈاک ٹرمینلز پر کنٹینرز منتقل ہوں گے، پاکستان میں کوئی شپنگ لائن بند کرنے نہیں جارہے، شپنگ لائنز کا کاروبار جاری رہے گا، ہم نے بزنس کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی ہزار کنٹینرز پورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں جن سے متعلق ہمارے پاس مکمل لسٹ موجود ہے، ان تمام رکے ہوئے کنٹینرز کی مدد کے لیے تمام چارجز کو 100 فیصد معاف کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزار کنٹینرز پھنسے ہونے کی وجہ سے شپنگ لائنز بھی پریشان ہیں لیکن وہ اپنا کاروبار بند کرنے نہیں جارہیں، ان کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والے بیانات کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شپنگ لائنز کا بزنس پاکستان میں چل رہا ہے اور چلے گا، درآمدات اور برآمدات سے متعلق بزنس کو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ دنیا بھر میں کساد بازاری ہے، چین نے کورونا کی وجہ سے پابندیاں عائد کیں، جن ممالک نے ڈیفالٹ کیا وہاں بھی شپنگ کمپنیوں نے کاروبار بند نہیں کیا اور پاکستان میں بھی ایسا بلکل نہیں ہونے جارہا۔

انہوں نے کہا کہ کسٹم کے موجودہ قوانین میں موجود گنجائش کو استعمال کرتے ہوئے اور مزید پیدا کرکے تمام پھنسے ہوئے کنٹینرز کو متبادل مقامات پر بغیر کسی چارجز اور لاگت کے منتقل کردیں گے، اس سے پورٹ پر جو رش کی صورتحال ہے وہ ختم ہوگی، شپنگ کمپنیوں اور ٹرمینل آپریٹرز کے مسائل حل ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجر برادری ہمارے ساتھ بیٹھی ہے، ان کے علم میں بھی ہے کہ حکومت مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مشکل وقت ہے مگر مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت چلانے کے لیے جو پیسے درکار ہیں وہ کاروباری سرگرمیوں سے آئیں گے، کاروباری طبقہ اگر مدد نہیں کرے گا تو کوئی حکومت بھی نہیں چل سکتی۔

ہارون رشید قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر مقرر

اپنی بولڈ ویڈیوز خود بنائی تھیں، انہیں ایک خاتون نے لیک کیا، رابی پیرزادہ کا انکشاف

مہنگائی کا دباؤ: اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا