پاکستان

پنجاب: پولیس کا جنوری میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی کا دعویٰ

صوبے بھر میں متعدد سرچ آپریشنز کے دوران مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث 61 ہزار 218 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، پنجاب پولیس

پنجاب پولیس نے صوبے میں کیے گئے متعدد سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز میں مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث 61 ہزار 218 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے جنوری کے مہینے میں جرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں یہ ملزمان ڈکیتی، چوری اور منشیات فروشی سمیت جرائم میں ملوث تھے، علاوہ ازیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں 9 ہزار 768 اشتہاری مجرمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

یکم جنوری سے 20 جنوری کے درمیانی عرصے کے دوران 255 گینگز سے تعلق رکھنے والے 720 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 3 ہزار 177 مقدمات کا سراغ لگایا گیا اور ایک کروڑ 42 لاکھ 93 ہزار 881 روپے کی مسروقہ املاک برآمد کی گئیں۔

ریکارڈ کے مطابق موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی چوری کی شکایات میں 30 فیصد اور مجموعی طور پر چوری کی شکایات میں 19 فیصد کمی آئی ہے۔

پولیس نے صوبے بھر میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں نمایاں کمی کا دعویٰ بھی کیا کیونکہ ایسے جرائم کے خلاف سخت پالیسی کے تحت بلاامتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔

پکار 15 سیف سٹی کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ جنوری کے دوران صوبے بھر میں ڈکیتی اور قتل سمیت سنگین جرائم کی اطلاع دینے کے لیے ہیلپ لائن پر کی جانے والی کالز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں ریکارڈ کے مطابق ڈکیتی، قتل اور چوری کے مقدمات میں عدالتوں میں چالان جمع کرانے کی شرح میں 23 فیصد اضافہ بھی ہوا۔

دریں اثنا انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) پنجاب عامر ذوالفقار خان نے صوبے میں سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ایسے واقعات میں 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

آئی جی پی نے علاقائی اور ضلعی پولیس افسران کو جرائم کی شرح مزید کم کرنے کے لیے کریک ڈاؤن جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے صوبے کے تمام اضلاع میں منظم جرائم میں ملوث مجرمان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارنے کے علاوہ خطرناک گروہوں اور جرائم پیشہ گروہوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔

انہوں نے منشیات کی فروخت، غیر قانونی ہتھیاروں، گلیوں اور گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت پالیسی اپنانے کا بھی حکم دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اضلاع میں سپروائزری افسران ذاتی طور پر کریک ڈاؤن کی نگرانی کریں اور کارکردگی رپورٹس سینٹرل پولیس آفس کو باقاعدگی سے بھیجی جائیں۔

الیکشن کمیشن آج نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب کرے گا

خواتین پر پابندیوں سے افغانستان دنیا میں تنہا ہوجائے گا، اقوام متحدہ

ایک فضائی میزبان کی آپ بیتی: نوجوانی کے عیب اور ظالم مرغا