پاکستان

کراچی: 2 ٹرانس جینڈر مسافروں کو غیرملکی ایئرلائن کی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا

ایکس جینڈر کارڈز کے حامل افراد کو سفر کی اجازت نہ دینا ٹرانس جینڈر طبقے کے لیے فلائی دبئی کا متعصبانہ رویہ ظاہر کرتا ہے، شہزادی رائے

ٹرانس جینڈر کے حقوق کے لیے سرگرم 2 سماجی کارکنان کو کراچی ایئرپورٹ پر ان کی’ایکس’ جنس کی وجہ سے ایک غیر ملکی ایئر لائن نے پرواز پر سوار ہونے سے روک دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’جینڈر انٹرایکٹو الائنس‘ کے 2 ٹرانس سماجی کارکنان شہزادی رائے اور ان کے دوست زہرش کو ایک سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نجی ایئرلائن ’فلائی دبئی‘ سے متحدہ عرب امارات کے راستے کھٹمنڈو جانا تھا لیکن روانگی سے قبل ایئر لائن نے ان کے ٹکٹ منسوخ کر دیے۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے شہزادی رائے نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ٹرانس جینڈر افراد دیگر ممالک میں سماج کے مرکزی دھارے کا حصہ ہیں لیکن ایکس جینڈر کارڈز کے حامل افراد کو فلائی دبئی سفر کی اجازت نہیں دیتا جو کہ اس ایئرلائن کی جانب سے ٹرانس جینڈر طبقے کے لیے متعصبانہ رویہ ظاہر کرتا ہے‘۔

شہزادی رائے نے ایئر لائن کی جانب سے جاری کردہ اپنا ٹکٹ دکھاتے ہوئے سوال کیا کہ ’اگر وہ ہمیں اپنے ہوائی جہاز میں سفر کی اجازت نہیں دیتے تو پھر ہمیں ٹکٹ کیوں جاری کیا؟‘۔

واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ثنا نامی ایک ٹرانس جینڈر صارف نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’خواجہ سراؤں کو اپنی پرواز پر سفر کرنے کی اجازت نہ دینے پر فلائی دبئی کو شرم آنی چاہیے‘۔

ایک اور ٹرانس جینڈر سماجی کارکن حنا بلوچ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’آج شہزادی رائے کو فلائی دبئی کی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا، یہ ہجڑا فوبیا ہے اور ہم دفتر خارجہ پاکستان سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں‘۔

اس خبر کے شائع ہونے تک زیربحث ایئر لائن ’فلائی دبئی‘ نے اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دے دی

کرکٹر شان مسعود نے نکاح کرلیا

نیٹو اجلاس میں یوکرین کو جرمن ساختہ لیپرڈ ٹینک فراہم کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا