پاکستان

ٹیوب ویلز شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، شہباز شریف

اس اقدام سے ملک کو ڈیزل اور درآمدی ایندھن کی مد میں سالانہ 3 ارب 61 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی، وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر جلد منتقلی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، اس سے نہ صرف کسانوں کی فی ایکڑ لاگت میں کمی آئے گی بلکہ ڈیزل اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہونے سے قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت ہوگی۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق کسان پیکج پر عملدرآمد اور ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے وزیر اور سیکریٹری برائے توانائی اور ان کی ٹیم کی طرف سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے پیش کی گئی تجاویز کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسان پیکج پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت زراعت کی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، کسان پیکج میں چھوٹے کاشتکاروں کو قرضوں کے حصول میں سہولت، بیج کی بروقت فراہمی، زراعت میں جدید مشینری کی حوصلہ افزائی اور ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا شامل ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کسان پیکج کے حوالے سے ملک بھر کے کسانوں کی تمام تنظیموں کو مشاورت کا حصہ بنایا جائے، کسان پیکیج پر عملدرآمد کے لیے صوبوں سے مشاورت و تعاون بھی یقینی بنایا جائے۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے ہدایت کی کہ خوردنی تیل کی پیداوار مزید بڑھانے کے لیے حکمتِ عملی ماہرین کی کمیٹی کی مشاورت سے تشکیل دی جائے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید اور کلائمیٹ ریزیلیئنٹ بیج متعارف کرانے کے اقدامات کو جلد حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کو پاور ڈویژن کی طرف سے بتایا گیا کہ حکومت ڈیزل اور بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے منصوبے کے حتمی مراحل میں ہے، اس اقدام سے ملک کو ڈیزل اور درآمدی ایندھن کی مد میں سالانہ 3 ارب 61 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کےچھوٹے کسانوں کو قرضے کی فراہمی میں سہولت کے اقدامات کی بدولت اس وقت 816.5 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔

رپورت میں مزید بتایا گیا کہ حکومت کھاد کی قیمتوں میں کمی، زراعت میں جدید مشینری کے استعمال اور ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت رواں سال 6 لاکھ 32 ہزار ہیکٹرز پر خوردنی تیل کے بیجوں کی کاشت ہوئی جس میں آئندہ سال اضافہ متوقع ہے۔

کپاس کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی جدید نسل کے بیجوں اور کلائیمٹ ریزیلئنٹ بیجوں کو متعارف کرانے کے لیے بین الاقوامی کمپنیوں سے رابطے میں ہے اور اس پر بہت جلد مثبت پیش رفت متوقع ہے، وزیرِ اعظم نے ان تمام اقدامات پر معینہ مدت میں عملدرآمد یقنیی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی، معاونِ خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزرا، اسحٰق ڈار، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، طارق بشیر چیمہ، مشیرِ وزیرِاعظم احد چیمہ اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

نیٹو اجلاس میں یوکرین کو جرمن ساختہ لیپرڈ ٹینک فراہم کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا

ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 31.83 فیصد پر پہنچ گئی

’غیرملکی شپنگ لائنز خدمات معطل کرسکتی ہیں‘، شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کا انتباہ