پاکستان

اسپیکر نے پی ٹی آئی اراکین کے استعفے منظور کرکے اپنے عہدے سےبڑی ناانصافی کی ہے، اسد قیصر

جب آپ ایک آئینی منصب پر ہوں تو آئین اور قانون کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیے، رہنما پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 34 اراکین کے استعفے منظور کرکے اپنے عہدے کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ اسپیکر نے اپنے عہدے کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے، جب آپ ایک آئینی منصب پر ہوں تو آئین اور قانون کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہیے، سیاسی لوگوں کی خواہشات پوری نہیں کرنا ہوتی ہیں بلکہ قانون کے مطابق چلنا ہوتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چند دن پہلے ان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا تھا میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ایک،ایک کو بلاؤں گا اور تسلی کروں گا کہ کسی کے اوپر دباؤ تو نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا انہوں نے وہ عمل پورا کیا اور جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ مکمل طور پر غیرقانونی اور غیرآئینی ہے جو کہ قابل مذمت ہے‘۔

اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا تھا کہ تمام اراکین کے استعفے ایک ساتھ منظور کیے جائیں اور یہ ٹکڑوں میں کیوں منظور کر رہے ہیں، یہ بنیادی طور پر سیاست اور ہمیں تنگ کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا اثرات کیا ہوتے ہیں، اسٹاک مارکیٹ گر چکی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ راجا پرویز اشرف نے جو کیا ہے وہ آئین سے بالا تر کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے وفد کو ملاقات کے دوران بتایا تھا کہ آپ اسمبلی آجائیں اور اپنی بات کریں اور یہاں تک کہ مجھے مخاطب کرکے کہا کہ آپ وقت نہیں دیتے تھے لیکن آپ کو بات کرنے کا موقع دوں گا اور اسمبلی میں واپسی پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے الفاظ اور عمل میں تضاد ہے، جو حکومت میں ہوتے ہیں انہیں اپنی سیاسی مفاد کے بجائے ملک کے مفاد کا خیال رکھنا چاہیے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے جو بھی کیا ہے وہ ہماری اسمبلی کی تاریخ میں بدنما داغ رہے گا‘۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے آصف زرداری کے کہنے پر کیا ہے، اگر وہاں سے بھی ہدایات ملی ہوتو پھر بھی ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ یہ آئین اور قانون کا پاسبان ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرح سے انہوں نے ہمارے ساتھ اچھا کیا ہے کیونکہ اس کے بعد 35 سیٹوں پر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخاب ہوگا جو بڑا انتخاب ہوگا اور ہم چاہتے ہیں نیا مینڈیٹ ہو۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھاری اکثریت سے جیتیں گے اور پھر ان کو قومی اسمبلی میں کون ووٹ دے گا۔

اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کی تمام خالی نشستوں پر الیکشن لڑیں گے، حکومت نے ہمارے استعفے منظور کرکے ایک سہولت دی ہے تاکہ عمران خان کا نام مہم کے دوران ایک مرتبہ پھر تمام حلقوں میں گونجے گا۔

خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے 35 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے تھے۔

اسپیکر کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں 33 ارکان کے ساتھ ساتھ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین بھی شامل ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 35 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔