پاکستان

پی ٹی آئی کا اسپیکر قومی اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر، پی اے سی کے دفاتر دینے کا مطالبہ

وفاقی حکومت کو گرانے کا عمل چند ہی دنوں میں مکمل کر سکیں گے کیونکہ پاکستان کے آگے کچھ نہیں ہے، پی ٹی آئی رہنما

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ قائد حزب اختلاف، پارلیمانی لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے دفاتر تحریک انصاف کے اراکین کو دیے جائیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز خٹک کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اسپیکر کے پاس جائے گی اور ہم اسپیکر کو کہہ رہے ہیں کہ قائد حزب اختلاف، پارلیمانی لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے دفاتر تحریک انصاف کے اراکین کو دیے جائیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔

تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر ایک مکمل تحقیقات کرائی جائے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج تبدیل کیے گئے اور نتائج جاری کرنے میں بھی تاخیر کی گئی اور وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سمیت پیپلز پارٹی نے کراچی کے شہریوں کو یہ کہہ کر انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی یہ کراچی میں دھماکے ہو سکتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو بھی اس لیے نہیں لانے دیا گیا کیونکہ اس سے نتائج تبدیل ہونے کی گنجائش نہیں تھی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کچھ ہی دیر میں وزیراعلیٰ خیبرپخونخوا محمود خان اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے گورنر کو سمری ارسال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پنجاب کے گورنر کی طرح خیبرپخونخوا کے گورنر انتظار کرنے کے بجائے اسمبلی تحلیل کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے لیے ہم نے جو نام تجویز کیے ہیں وہ قابل ہیں جن پر اتفاق ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا دونو ں صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد اب ہماری کوشش ہوگی کہ وفاقی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ وفاقی حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے اور انتخابات کے حوالے سے ایک فریم ورک تیار کریں، مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کا بحران بہت بڑا ہے مگر وہ حل ہو سکتا ہے، ناممکن نہیں ہے، لیکن پہلی شرط ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو۔

انہوں نے کہا امید ہے کہ وفاقی حکومت کو گرانے کا عمل چند ہی دنوں میں مکمل کر سکیں گے کیونکہ پاکستان کے آگے کچھ نہیں ہے، مزید کہا کہ عام انتخابات 90 دن سے ایک دن بھی آگے نہیں ہونے چاہئیں مگر ہم تو مطالبہ کرتے ہیں کہ رمضان شروع ہونے سے قبل پنجاب اور خیبرپخونخوا میں الیکشن کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں واپسی کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے جو حالات ہیں لگتا ہے رانا ثنااللہ کو پنجاب کی صدارت بھی قربان کرنا پڑے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے 34 اراکین، شیخ رشید کے استعفے منظور کر لیے

بھائی امریکی فوج میں تھے جو افغانستان میں مارے گئے، صرحا اصغر

کیا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کروانے ضروری ہیں؟